ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم کے زیر اہتمام کلیہ سماجی علوم کی سماعت گاہ میں منعقدہ لیکچر بعنوان’’سائنس ٹیکنالوجی اور جدت،سماجی ومعاشی ترقی کی ضروریات‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ سنگاپور کی 400ارب ڈالرز کی برآمدات کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات محض 22ارب ڈالرز ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔پاکستان سائنس وٹیکنالوجی کے شعبہ میں دنیا سے بہت پیچھے ہے جس کی ایک بڑی وجہ تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں انتہائی قلیل بجٹ ہے اور افسوسناک امریہ ہے کہ یہ بجٹ لاہور کے اورنج لائن منصوبے کیلئے مختص کی گئی رقم سے بھی کم ہے۔
جامعات کی پہچان بلندوبانگ عمارتوں یا طلبہ کی تعداد سے نہیں بلکہ تحقیق سے ہوتی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بحیثیت سربراہ ایچ ای سی اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے بیشتر اقدامات کئے جس میں سے ایک اہم قدم گیارہ ہزار طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لئے بیرون ممالک بھیجنا تھا،ایچ ای سی گذشتہ کئی سالوں سے زوال پذیر ہے ۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی نے دنیا کو ورطہ حیر ت میں ڈال دیا ہے جدید ٹیکنالوجی تھری ڈی پرنٹنگ سے اب گردے اور جگربھی پرنٹ کیا جاسکتا ہے۔