اتوار, 24 نومبر 2024


جامعہ کراچی میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی آمد

 

ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)جامعہ کراچی میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی آمد پر پر تپاک استقبال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ڈی جی (آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ مجھے کسی کو ثبوت نہیں دینا کہ میں مسلمان ہوں کیونکہ یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے جب کہ مسلمان ہونے کے لیے نعرہ لگانے کی ضرورت نہیں عمل سے ثابت کریں۔
جامعہ کراچی میں تقریب کے دوران طلبہ سے خطاب کے دوران ڈی جی (آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ جامعہ کراچی آیا ہوں، یہاں آکر لگا کہ خواتین کی یونیورسٹی آیا ہوں تاہم میں نے جامعہ میں طالبات کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ بھی وی سی سے پوچھی۔ سب سے پہلے ہم بنیاد پرستی کے موضوع پر بات کریں گے، بنیاد پرستی کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، میں بھی بنیاد پرست ہوں، مغرب ممالک اور بھارتی بھی بنیاد پرست ہیں لیکن ہر بنیاد پرست دہشت گرد نہیں اور ہر دہشت گرد بنیاد پسند نہیں ہوتا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ سب دنیا کو میری نظر سے دیکھیں تو میں بنیاد پرست نہیں انتہا پسند کہلاؤں گا، جب میں دوسروں کو اپنے نظریات ماننے پر مجبور کروں تو تشدد پسند یا دہشت گرد کہلاؤں گا۔ پاکستان اللہ کا تخلیق کردہ سب سے خوبصورت ملک ہے، جغرافیائی لحاظ سے بھی پاکستان کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، کسی بھی ملک کو تباہ کرنے کے لیے اس کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مجھے کسی کو ثبوت نہیں دینا کہ میں مسلمان ہوں، یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے، مسلمان ہونے کے لیے نعرہ لگانے کی ضرورت نہیں عمل سے ثابت کریں، ہم اسلام کے اصولوں پر عمل کریں تو دنیا ہمیں اسلامی ملک کے طور پر پہچانے گی، اللہ نے دنیا کو ہر نعمت سے نوازہ ہے جب کہ ہر موسم ہر پھل دریا پہاڑ صحرا سب اس ملک میں ہے۔ سویت یونین جب افغانسان آیا تو کہا گیا اس سے اسلام کو خطرہ ہے، امریکا کی مدد سے سوویت کو افغانستان سے نکالا تاہم نائن الیون کے بعد امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا، امریکہ سے لڑنے والوں کو وہاں پناہ نہیں ملی تو پاکستان آگئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے مکمل کیا، ہم نے مرحلہ وار اپنے علاقوں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا اور آج پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی پناہ گاہ موجود نہیں ہے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment