ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)سندھ میں غیر معیاری تعلیم کے خلاف کراچی پریس کلب سے گورنر ہاﺅس کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کردیا جبکہ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن سے دھلائی کردی ، پولیس کے ایکشن کے بعد مظاہرین تتر بتر ہوگئے بعد ازاں مظاہرین نے دوبارہ جمع ہو کر کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دے دیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان کی زیر قیادت کراچی اور سندھ میں غیر معیاری تعلیم اور فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، مظاہرین نے گورنر سندھ کو اپنے مظاہرے میں شرکت کی، گورنر کی عدم شرکت کے خلاف مظاہرین نے کراچی پریس کلب سے گورنر ہاﺅس کی جانب مارچ شروع کردیا ، مارچ کا آغاز ہوتے ہی پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کیا۔
مظاہرین کے اشتعال کو قابو میں رکھنے کے لئے پولیس نے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ واٹر کینن کے ذریعے دھلائی بھی کردی۔ فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے لیے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں،ہم سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لئے کوشاں ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ وی آئی پیز کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرایا جائے تاکہ سندھ و کراچی میں سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر ہو سکے۔ پولیس کے ایکشن کے بعد مظاہرین تتر بترہوگئے ہیں ، بعد ازاں مظاہرین نے ایک بار پھر جمع ہو کر پریس کلب کے سامنے دھرنا دے دیا ، جس کے باعث اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے۔