جمعہ, 22 نومبر 2024


جامعہ اردوکےاساتذہ کا چیف جسٹس سے مطالبہ

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم) وفاقی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ نےاپنے اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں جاری انتظامی و تعلیمی بحران کا از خود نوٹس لیں۔
آڈیٹر جنرل کی جانب سے یونیورسٹی کے فنڈز میں ۵۰ سے زائد سنگین نوعیت کی مالی بے قائدگیوں کی نشاندہی کی ہے جبکہ اساتذہ کے لیے میڈیکل کی سہولت گذشتہ ایک سال سے بند کر دی گئی ہے۔ یونیورسٹی کا کانووکیشن گذشتہ 7 سال سے منعقد نہیں ہوا۔ یونیورسٹی میں عرصہ دراز سے سلیکشن بورڈ کا انعقاد نہ ہونے سے اساتذہ کی کمی ہو چکی ہے اور سینیر اساتذہ کے ریٹائر ہونے کے سبب متعدد پی ایچ ڈی پروگرام بند ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف فیکلٹی آف ایجوکیشن میں ٹیچر ایجوکیشن ، فیکلٹی آف انجنئیرنگ ، فیکلٹی آف لاء اور فیکلٹی آف فارمیسی کو مقررہ فیس ادا نہ ہونے کے سبب ان شعبوں میں بھی نئے داخلے نہیں دیے جاسکے۔ ڈپٹی چئیر سینیٹ سرقہ نویسی کی وجہ سے برطرف ہونے والے سابق قائم مقام وائس چانسلر کو بحال کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
اجلاس میں یونیورسٹی سینیٹ میں اساتذہ کے نمائندے اور نامزدکنندہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر افتخار احمد طاہری، نامزد کنندہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر عرفان عزیز، سابق رکن نامزدکنندہ کمیٹی ڈاکٹر طاہر علی،ڈاکٹر اصغر دشتی ڈاکٹر مسرور خانم، ڈاکٹریاسمین سلطانہ، ڈاکٹر سحر افشاں، ڈاکٹر شاہین عباس، ڈاکٹر عبدالعزیز، ڈاکٹر سید وسیم الدین، ڈاکٹر کوثر یاسمین، ڈاکٹر اختر رضا،ڈاکٹر فیصل جاوید، ڈاکٹر محمد علی ویریسانی، ڈاکٹر عارف زبیر،ڈاکٹر مسعود مشکور، ڈاکٹر ساجد جہانگیر، ڈاکٹر عبدالماجد،ڈاکٹر حناء مدثر، ڈاکٹر صائمہ خالق، ڈاکٹر سیدہ تسنیم فاطمہ،ڈاکٹر نصرت جبین و دیگر نے شرکت کی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment