جمعہ, 22 نومبر 2024


داخلے لینے والے امید واروں کے لئے خوشخبری،500 سےزائد بچوں کوداخلےدیئےجائیں گے

 

ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)جامعہ کراچی کے وائس چانسلرڈاکٹراجمل خان کی زیرصدارت جامعہ کراچی کی داخلہ پالیسی کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں جامعہ کراچی نے داخلوں کے معاملے میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے ہوئے یوٹرن لے لیا ہے اور 560مزید داخلے دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی منظوری وائس چانسلر نے دی۔
اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے پروفیسر ناصر الدین نے داخلہ پالیسی کو مذاق قرار دیا اور کہا کہ داخلہ کمیٹی میں شامل ہونے کے باوجود انہیں ڈیٹا نہیں دیا گیا۔
پروفیسر طحہ نے کہا کہ غلط داخلے دینے سے جامعہ کراچی کی بدنامی ہوئی انھوں نے کہا کہ داخلہ کمیٹی نے کہا تھا کہ کلیم پر داخلے نہیں دیئے گئے مگر اس کے باوجود کلیم پر داخلے دیئے گئے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ لوگ کون ہیں جن کو کلیم پر داخلے ملے، ایک اور پروفیسر نے کہا کہ جب اکیڈمک کونسل نے ٹیسٹ کے نمبر 50فیصد رکھے تھے تو انھیں کس اختیار کے تحت کم کیا گیا اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ شعبہ ویژول اسٹیڈیز کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی اور میرٹ پر آنے کے باوجود کئی طلبہ داخلوں سے محروم رہ گئے جامعہ کراچی کی داخلہ کمیٹی کے غیر فعال سربراہ پروفیسراحمد قادری نے تسلیم کیا کہ داخلوں میں غلطی ہوئی تھی جس کا بعد میں ازالہ کرلیا گیا
اس موقع پر طے کیا گیا کہ نئے داخل ہونے والے طلبہ کیلئے حاضری کی شرط 75کے بجائے 65فیصد رکھی جائے گی واضح رہے جامعہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو ہفتے کی قلیل مدت میں اکیڈمک کونسل کے تین اجلاس منعقدہوئے جن میں تمام اساتذہ کی آراء کی روشنی میں جامعہ کے داخلوں کو درست کرنے کے لئے اور تعلیمی ماحول کو مستحکم کرنے کے لئے ممبران اکیڈمک کونسل کی جانب سے انتھک کاوشیں کی گئیں ایسے طلباوطالبات جن کے نام جاری کردہ داخلہ فہرستوں میں آچکے ہیں وہ اپنی داخلہ فیس22تا 25فروری تک جمع کراسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ میڈیا نے گزشتہ ماہ داخلوں میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کردی تھی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment