ایمزٹی وی(حیدرآباد )ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود حیدرآباد کے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد میمن کا استعفیٰ منظور نہیں کیا جاسکا ہے جس کے بعد بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد میمن نے یاد دہانی کا خط بھی لکھ دیا ہے ڈاکٹر محمد میمن نے بورڈ میں اہم اسامیوں ، ناظم امتحانات اور سیکرٹری کی عدم تقرری ، امتحانی نظام بہتر نہ ہونے، ملازمین کے منفی رویے اور حکومت کی عدم توجہ کے باعث 22مئی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھالیکن صوبائی حکومت کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود ڈاکٹرمحمد میمن کے استعفے کے بارے میں محکمہ بورڈز و جامعات کچھ فیصلہ کرنے سے قاصرہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے حکومت ختم ہونے سے قبل ڈاکٹرمحمد میمن کی مدت ملازمت میں مزید3سال کی توسیع کردی تھی نئے سیکرٹری بورڈزوجامعات عبدالکبیرقاضی نے جنگ کو بتایا کہ ڈاکٹرمحمد میمن کے استعفے کے حوالے سے ایک ہفتے میں فیصلہ ہوجائے گا۔
ذرائع کے مطابق استعفے کی سمری نگراں وزیراعلیٰ کو بھیجی گئی تھی تاہم انہوں نے اس کو فائل پہ ’’گفتگو‘‘لکھ دیا تھا۔ اب نئے سیکرٹری بورڈزوجامعات عبدالکبیرقاضی کی نگران وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد ہی استعفے پر پیشرفت ہوسکے گی۔ حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے چیئرمین
ڈاکٹرمحمد میمن نے کہاکہ میں بورڈ کی صورتحال کے باعث مستعفی ہوا تھا کیونکہ چارسال سے بورڈ میں نہ تو کنٹرولر ہے نہ ہی سیکرٹری دوسروں کو اضافی ذمہ داری دی گئی ہے جس سے کام متاثرہورہا ہے۔
میں نے امتحانی نظام بہتر کرنے کی کوشش کی لیکن حکومت کی مدد نہ ہونے کے باعث میں کامیاب نہیں ہوسکا، ملازمین کے لیے بہت کام کیا، روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کی تنخواہیں بڑھائیں۔ ڈاکٹرمحمد میمن نے کہاکہ یا توحکومت میرااستعفیٰ منظور کرے یا پھر فوری طور پر بورڈ میں کنٹرولر اور سیکریٹری تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ میرے اقدامات کو سپورٹ کرے تاکہ امتحانی نظام کو میں بہتر بناسکوں، اس وقت ہمارے امتحانی نظام پر سوالات اٹھ رہے ہیں، انٹری ٹیسٹ میں ہمارے طلبہ کی اکثریت فیل ہوجاتی ہے، امتحانی نظام میں فوری بہتری کی ضرورت ہے۔