ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)اقرا یونیورسٹی اور نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈی ٹیشن کونسل،ہائرایجوکیشن کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب گزشتہ روز اقرا یونیورسٹی کے ای ڈی سی کیمپس میں منعقد ہوئی۔ اقرا یونیورسٹی کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر رجسٹرار ڈاکٹر عرفان حمیدجبکہ نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈی ٹیشن کونسل کی نمائندہ نومیشا مقصود نے دستخط کئے۔ مذکورہ یاد داشت کا مقصدجامعات کے اساتذہ کی جدید صنعتی تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت ہے۔ اقرا یونیورسٹی نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈی ٹیشن کونسل،ہائرایجوکیشن کمیشن کو مختلف تربیتی سیشنزاورورکشاپ کیلئے جگہ،لاجسٹک وتکینیکی تعاون،طعام وقیام سمیت دیگر سہولیات فراہم کریگی جس سے ملک کے دیگر بزنس اسکولز کے اساتذہ تربیتی سیشنزاورورکشاپ سے مستفید ہونگے ۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹروسیم قاضی نے اظہار ِخیال کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر نالج بیسڈ اکنامی کا دور ہے ،لہذاجامعات اور صنعتوں کے مابین اشتراک ناگزیر ہوگیاہے۔ہمیں اپنے فارغ التحصیل طلبہ کو صنعتوں کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ہمارے اساتذہ کی بھی تربیت انتہائی ضرورت ہے۔ معاشی ترقی اب تعلیمی میدان میں ترقی سے مشروط ہوچکی ہے، صنعتوں اور جامعات کے مابین مضبوط اشتراک سے ہم مضبوط معیشت کی جانب گامزن ہوسکتے ہیں۔
مذکورہ یاد داشت سے اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت کو فروغ دیا جائے گا۔ نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈی ٹیشن کونسل،ہائرایجوکیشن کمیشن کی نمائندہ نومیشا مقصود نے اقرا یونیورسٹی کے اس اقدام پر ان کو سراہا اور اس کاوش کو اساتذہ کی تربیت کیلئے کلیدی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اقرا یونیورسٹی بلاشبہ ملک کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے اور اقرا یونیورسٹی کے اس اقدام سے ملک کے مختلف بزنس اسکولز کے اساتذہ مستفید ہونگے جو یقینا اقرا یونیورسٹی کی علمی و تحقیقی معیاراور علم دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔