ایمز ٹی وی ﴿تعلیم﴾ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر شہید وحیدالرحمن یاسر رضوی کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرنے، ان کے ورثاء کو مالی معاوضہ دینے اور گرفتار ملزمان سے جے آئی ٹی کے تحت تحقیقات کرنے کے مطالبات تسلیم کرلیے ہیں جس کے بعد آل پاکستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن نے اپنا احتجاج کو ختم کرکے یونیورسٹیز کے اندر معمول کی تدریسی عمل کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
آل پاکستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے وفد نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصرکی سربراہی میں پیرکو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی۔ وفد میں فپواساپاکستان کے صدر ڈاکٹر نعمت لغاری اور صدر انجمن اساتذہ پروفیسرڈاکٹر جمیل کاظمی شریک ہوئے۔ اس موقع پرآئی جی کراچی غلام قادرتھیبو، سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈ سید ممتاز علی شاہ بھی موجود تھے۔ وفد کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے ملزمان سے جے آئی ٹی کے تحت انکوائری کرنے ، شہید پروفیسر کے ورثاء کو مالی معاوضہ دینے کا اعلان کیا اور وفد کو یقین دلایا کہ باقی ماندہ ملزمان کو بھی جلد سے جلد گرفتار کرکے ا نصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔
صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے حکومت کی توجہ ڈیڑھ سال میں ہونے والے اساتذہ کے بہیمانہ قتل کی جانب مبذول کرائی اور مطالبہ کیا کہ جب تک قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا جائے گااساتذہ میں بے چینی اور عدم تحفظ برقراررہے گا۔فپواسا پاکستان کے صدر ڈاکٹر نعمت اﷲ لغاری نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور اساتذہ کے قاتلوں اور سرپرستوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔