کراچی: اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ نے بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے موجودہ چیئرمین کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں تحقیقات شروع کر دی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق چیئرمین پروفیسر سعید الدین پر مبینہ الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے استعمال کے لیے نئی ٹویوٹا کرولا کار ماڈل 2018ء خریدی ہے۔ جبکہ ان کے استعمال میں پہلے ہی سے دو سرکاری گاڑیاں موجود تھیں۔
اینٹی کرپشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری خزانے سے ٹویوٹا کرولا کار نمبر جی ایس ای 718 براہ راست فیکٹری سے خریدی گئی اور اس مقصد کے لیے سیپرا رولز کو نظر انداز کیا گیا۔ مذکورہ کار خریدنے کے بعد پرانی مگر 2005ء کی جی ایل 47033 کرولا گاڑی سیکرٹری بورڈ کے سپرد کردی۔ اس کے باوجود چیئرمین نے مبینہ طور ہر دو سرکاری سی ٹی ماڈل 2015ء ہائی روف اور اے ایکس اے 682 ماڈل 2009ء کو اپنے ہی قبضے میں رکھا ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری تعلیم اور دیگر کی چشم پوشی کے باعث نئی گاڑی کی خریداری پر کوئی نوٹس بھی نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بورڈ کے چیئرمین نے مبینہ طور 2009ء کی کاری بہترین کنڈیشن میں ہونے کے باوجود 2018 کی نئی کار خریدنے کر اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔ جبکہ پرانی گاڑیوں کو نیلام کرنے کے بجائے وہ بھی اپنے قبضے میں کی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن نے اس ضمن میں چیئرمین سے نئی گاڑی خریدنے اور پرانی گاڑیاں اپنی تحویل میں رکھنے کے لیے سے جلد ہی انہیں طلب کرے گی۔