ھفتہ, 23 نومبر 2024


2019 کی رینکنگ میں جامعہ کراچی ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل

 
 
 
 
 
لندن : پاکستان کی جامعہ کراچی کو ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل کرلیا گیا، ایشیاءکی500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جامعہ کراچی 251 ویں نمبر پر فائز ہے۔
 
برطانوی ادارے کیو ایس کی جانب سے یونیورسٹریز کی رینکنگ جاری کردی گئی، 2019 کی رینکنگ میں جامعہ کراچی ایشیاء کی 260 بہترین جامعات میں شامل ہوگئی ہے۔
 
ایشیاء کی 500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شامل کی جانے والی 23 پاکستانی جامعات میں سے اعلیٰ اور معیاری تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں کی بناء پر جامعہ کراچی کو 09 (نواں)نمبر دیا گیا جبکہ کیو ایس رینکنگ میںایشیاءکی500 بہترین اعلیٰ تعلیمی اداروں میںجامعہ کراچی 251 ویں نمبر پر فائز ہے۔
 
جامعہ کراچی کے اعزاز حاصل کرنے پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے اساتذہ و طالبعلموں کو مبارکباد پیش کی۔
 
پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی کی رینکنگ میں بہتری خوش آئند ہے اور جامعہ کراچی کے اساتذہ محدود وسائل کے باوجود تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں میں مصرو ف رہتے ہیں۔
 
انھوں نے مزید کہا جامعہ کراچی کو اگر اس کی ضروریات کے مطابق وسائل فراہم کئے جائیں تو جامعہ کراچی کا شمار دنیا کی بہترین جامعات میں ہوسکتا ہے۔
 
خیال رہے کراچی یونیورسٹی کوعصر حاضر میں برصغیر کی تیسری اور دنیا میں تعلیم و تحقیق کے حوالے سے اہم مرکز کی حیثیت حاصل ہے، یہاں پر تدریسی امور سرانجام دینے والے اساتذہ کی بڑی تعداد عالمی شناخت کی مالک ہے، جامعہ کراچی کو اعلیٰ سطح کا تحقیقی مرکز ہونے کے علاوہ ملک کی بڑی یونیورسٹی ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، یہاں 800 سے زائد ماہرین تعلیم 26 ہزار سے زائد طلبہ کو تعلیم دے رہے ہیں۔
 
یاد رہے اکتوبر 2018 میں کیو ایس کی جانب سے سال 2019 کی بہترین جامعات کی فہرست جاری کی گئی تھی ، جس میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی( Nust ) اسلام آباد اور لاہور کی یونیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسز (Lums)شامل کیا تھا۔
 
رینکنگ میں نیشنل یونیورسٹی آف سائسنز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد 95ویں اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائسنز 87 ویں نمبر پر آئیں، دونوں جامعات نے ریکنگ میں ترقی کی کیونکہ سال 2018 کی فہرست میں نسٹ 112 ویں جبکہ لمس 103 ویں نمبر پر تھی۔
 
کیو ایس کی جانب سے ریکنگ کی ترتیب کے وقت 6 باتیں مدنظر رکھی جاتی ہیں جن میں نصاب، اساتذہ کی کارکردگی، طالب علموں کو دی جانے والی سہولیات، تعلیمی شعبہ جات اور وہ عالمی شعبے جن میں غیر ملکی طالب علموں کی بڑی تعداد دلچسپی لیتی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment