کراچی : سندھ کی میڈیکل یونیورسٹیزاورکالجز میں داخلہ میرٹ لسٹ میں سنگین بدعنو انیوں اوربے قاعدگیوں کاانکشاف ہوا ہے۔ تعلیمی بورڈ اور داخلہ انٹری ٹیسٹ کے نتائج میں ہیراپھیری اور بے قاعدگیوں کے بعد میڈیکل کی داخلہ میرٹ لسٹ میں بھی بھاری رشوت پر سلیکشن کی گئی۔تعلیم دشمن مافیا نےرشوت کاسہارا لےکرغریبوں کےہونہار بچوں سے تعلیم حاصل کرنے کاحق بھی چھین لیا ہے۔
بد عنوانی کی سب سے زیادہ شکایات ڈسٹرکٹ بدین اور ٹنڈوالہیارسے موصول ہورہی ہیں۔بدین شہر کے ایک ہی اسکول کے 74سے زائد بچوں نے انٹر کے امتحان کے نتائج میں اے ون پوزیشن حاصل کی.میڈیکل میرٹ لسٹ میں بھی اسی اسکول کے بچوں کی اکثریت کے نام شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق فی کس کامیاب بچے سے بیس سے تیس لاکھ روپے وصول کیے گئےہیں۔
بدین کے اسی اسکول کے ایک بچے کےانٹر کے امتحان میں بورڈ کے ٹاپ ٹین بچوں سے بھی زیادہ نمبر لینےکے باوجود حیران کن طور پر اُس کانام ٹاپ ٹین کی لسٹ میں شامل نہیں۔دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے امتحانی نتائج جاری ہونے کے بعد بھی بچوں کے نمبر اور پوزیشنز میں تبدیلی کی گئی ہے۔
بورڈ کے نتائج میں ہی پوزیشن حاصل کرنے والے ایک طالبعلم کو بعد میں اے ون گریڈ کی مارک شیٹ جاری کی گئی ہے