پرائیویٹ اسکولز کے دفاتر کھلوانے کے حوالے سے کیس کی اہمیت کے پیش نظر کیس کی سماعت چیف جسٹس نے خود کی۔ کاشف مرزا صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کی طرف سے پچھلے ہفتے دائر کی گئی رٹ پرچیف سیکرٹری سے جواب طلب کیا گیا تھا۔ جس پر حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب سے کاشف مرزاکے موقف کی تائید ہو گئی۔ اس موقع پر کاشف علی مرزا نے موقف اختیار کیا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پرائیویٹ سکولز بھی بند ہیں جسکی وجہ سے نہ تو ہم فیس اکٹھی کرنے کے قابل ہیں اور نہ ہی ٹیچرز اور دیگر سٹاف کو ابھی تک تنخواہیں مل سکیں ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان کا حکومت پنجاب کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب پر شدید اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پنجاب پرائیویٹ سکولوں کو فیس وصول نہیں کرنے دے رہی تو کیا میں یہ حکم جاری کردوں کہ پرائیویٹ سکولوں کے تمام سٹاف کی تنخواہ حکومت پنجاب ادا کرے گی۔
بعد ازاں کیس کی اہمیت کے پیش نظر چیف جسٹس نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سیکریٹری سکولزایجوکیشن کو آج مورخہ 17 اپریل کو طلب کر کیا ہے۔