عدالت عظمیٰ کی جانب سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کو چلانے کے لیے 9 رکنی ایڈ ہاک کونسل کا پہلا اجلاس منگل 21 اپریل کو اسلام آباد میں دوپہر 12 بجے طلب کرلیا گیا ہے۔
یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا جس میں وہ تمام اقدامت زیر بحث آئیں گے جنھیں پاکستان میڈیکل کونسل ( پی ایم سی) نے ختم یا تبدیل کردیا تھا ان اقدامات میں مرکزی داخلہ پالیسی، میڈیکل کالجوں کی جانب سے فیسوں کا تعین، فیکٹی کی تعداد، نان ڈاکٹرز کی بطور فیکلٹی تعیناتی، رجسٹریشن اور غیرممالک سے ایم بی بی ایس کرنے والے ڈاکٹرز کے مسائل شامل ہوں گے.
اسلام آباد میں مقیم ایڈہاک کونسل کے ایک رکن نے بتایا کہ ہماری کوشش ہوگی جو چیزیں پی ایم سی نے خراب کی تھیں انھیں جلد درست کرلیا جائے تاہم مشکل یہ ہے کہ ہمیں وزارت صحت کا تعاون حاصل نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ جتنی جلد ہو ماضی کی طرز پر پی ایم ڈی سی کے انتخاب کراکر اسے منتخب نمائندوں کے حوالے کردیا جائے۔
ایڈ ہاک کونسل کے ممبران میں اٹارنی جنرل، سرجن جنرل آفس پاکستان، وائس چانسلر نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، وائس چانسلر سندھ جناح میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی کوئٹہ، پرنسپل مونٹ مورینسی کالج آف ڈینٹسٹری لاہورشامل ہوں گے۔