اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بحالی سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد نہ ہونے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر ایڈہاک کونسل بنا دی ہے تمام معاملات وہ دیکھے گی۔
پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ایم ڈی سی کی ایڈہاک کونسل بنا دی گئی ہے، اب اس میں مزید کچھ نہیں رہا۔
پی ایم ڈی سی ملازمین کے وکیل نے موقف اپنایا ابھی تک انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقل ہی نہیں ملی، عدالت کے سامنے وہ فیصلہ نہیں، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے ایسا کوئی آرڈر پاس ہی نہیں کیا ؟ کیا آپ یا رجسٹرار پی ایم ڈی سی سپریم کورٹ کی سماعت میں موجود تھے ؟
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ وہ خود سماعت کے موقع پر نہیں تھے مگر رجسٹرار پی ایم ڈی سی عدالت میں موجود تھے، ابھی تک پی ایم ڈی سی ملازمین کو تنخواہیں نہیں دی جا رہیں۔
فاضل جج نے کہا کہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی موجود تھے تو انہوں نے عدالت میں کوئی بات نہیں کی ؟ جو باقی معاملات دیکھ رہے ہیں تنخواہ کا معاملہ بھی اب وہی دیکھیں گے ، ڈاکٹرز رجسٹریشن اور ملازمین کی تنخواہوں کے معاملات اب ایڈہاک کونسل دیکھے گی۔