گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ پنجاب بھر کی جامعات میں طلبہ کو ترجمے اور معنی کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیم دی جائے گی۔
گورنر ہاؤس پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اچھا ڈاکٹر، انجینئر، سائنسان یا اچھا عالم بننے کے لیے اچھا انسان بننا ضروری ہےاور اچھا انسان اس وقت بن سکتا ہے جب اچھی چیزیں سیکھی جائیں۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ہم سب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قرآنِ پاک مکمل ضابطہ حیات ہے، جو دنیا کی رہنمائی کے لیے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔ قرآن پاک ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہے جسے خود اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اتارا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بہت عرصے سے یہ بات شدت سے محسوس اور دوسروں سے اس کا اظہار بھی کرتا رہا ہوں کہ ہم قرآن پڑھتے ہیں لیکن اسے معنی کے ساتھ سمجھ کر نہیں پڑھتے۔ اسی مقصد کے لیے میں نے تمام جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس بلایا اور ان کے سامنے اپنی تجویز پیش کی کہ ہم پنجاب کی تمام جامعات میں قرآن پاک کو معنی کے ساتھ طلبہ کو پڑھائیں تاکہ وہ اس سے رہنمائی لے کر ایک اچھا انسان بن سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی کے تمام وائس چانسلرز نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ ہم اپنے بچوں کو معنی کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیم دیں تاکہ وہ اچھے انسان بن سکیں۔ چنانچہ ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ پنجاب کی تمام جامعات میں لیکچررز طلبہ کو قرآن کے معانی ومطالب کے ساتھ لیکچر دیں گے جن میں طلبہ کی شرکت اتنی ہی ضروری ہوگی جتنی دیگر مضامین کو پڑھنا۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ اس موقع پر سیکریٹری اعلیٰ ثانوی تعلیم ذوالفقار گھمن کو آن بورڈ رکھا گیا ہے اور اس پر عملدرآمد، تجاویز اور اسے مزید واضح کرنے کے لیے وائس چانسلرز کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے سربراہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیاز اختر ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل، یونیورسٹی آف ایجوکیش لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا، یونیورسٹی آف ہائی سائنسز کے پروفیسر جاوید اکرم، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر سید منصور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے پروفیسر اصغر زیدی اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر بشریٰ مرزا شامل ہیں۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ کمیٹی کو ٹائم لائن دے دی گئی ہے جس کے تحت جامعات میں قرآن پاک کی معنی کے ساتھ تعلیم کے منصوبے کا پہلا ڈرافٹ کمیٹی 10 مئی تک پیش کردے گی۔
جو وائس چانسلرز آج کے اجلاس میں شامل نہیں ہوئے اور دیگر تمام نجی و سرکاری یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ علماء کو تجاویز کے لیے مسودہ ارسال کیا جائے گا جس پر 17 مئی تک آراء اکٹھی کرلی جائی گی۔
اس طرح 22 مئی جمعہ کے روز مسودے کو حتمی شکل دےدی جائے گی جس کے بعد قرآن پاک معنی کے ساتھ پڑھانے کا آغاز ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ تربیت ضروری ہے اور تربیت کے لیے قرآن پاک سے بہتر رہنمائی کوئی اور نہیں اس سے ہمارے بچوں کو اچھا انسان بننے اور اخلاق سیکھنے میں مدد ملے گی۔