ھفتہ, 23 نومبر 2024


میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے حوالے سے تجاویز طے کرلی گئیں

سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کا فورم” پروینشل آئی بی سی سی” (انٹر بورڈ کمیٹی آف  چیئرمینز ) نے کورونا وبا کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں صوبے میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کے التواء یا منسوخی کے حوالے سے مجوزہ پالیسی تیار کرلی ہے۔

پالیسی کے تحت امتحانات کے تاخیر کے ساتھ انعقاد کی صورت میں پرچوں کا دورانیہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے اور تمام پرچے ایم سی کیوز ہوں گے جب کہ امتحانات کی منسوخی کی صورت میں نویں اور گیارہویں  کی بنیاد پر دسویں اور بارہویں کی ایوریج مارننگ بمعہ 5 فیصد اضافی مارکس کی جائے۔

ان تجاویز کو اجلاس کی روداد “منٹس” کی صورت میں غور اور حتمی فیصلے کے لیے وزارت تعلیم حکومت سندھ کو بھیجا جارہا ہے یہ اجلاس پیر کو بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کراچی میں منعقد ہوا جس میں سندھ ٹیکنیکل بورڈ، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی، میٹرک بورڈ  کراچی آور بورڈ آف میٹرک اینڈ انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن  حیدرآباد کے چیئرمینز شریک ہوئے، بورڈ آف میٹرک اینڈ انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن سکھر، لاڑکانہ اور میرپورخاص کے چیئرمینز نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔

اجلاس میں شریک ایک چیئرمین نے بتایا کہ اجلاس میں تاخیر کے ساتھ میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کے انعقاد یا پھر امتحانات کی منسوخی کی صورت میں براہ راست گریڈنگ اور نتائج کے اجراء کے آپشنز زیر غور آئے اجلاس میں شریک تمام چیئرمینز بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز میں سماجی فاصلوں کے ساتھ امتحانات کا انعقاد ناممکن ہے کیونکہ ایک ایک امتحانی مرکز میں 500 سے 1000 تک طلبہ امتحانات دے رہے ہوتے ہیں ایسے میں سماجی فاصلہ ہر چند کہ ناگزیر ہے تاہم اس پر اطلاق ناممکن ہوگا لہذا اگر میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا انعقاد انتہائی ضروری ہو تو ایسی صورت میں ہر پرچہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کے دورانیہ کا ہو اور تمام پرچے مکمل طور پر ایم سی کیوز پر مشتمل ہونے چاہیے۔

اجلاس میں امتحانات کی منسوخی کی صورت سکھر تعلیمی بورڈ کی جانب سے براہ راست گریڈنگ اور نتائج کے طریقہ کار  کے حوالے سے دی گئی تجاویز سے سوائے لاڑکانہ بورڈ کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز نے اتفاق کیا امتحانات کی منسوخی کی صورت میں سکھر تعلیمی بورڈز کی جانب سے بھجوائی گئی تجویز میں کہا گیا تھا کہ میٹرک اور انٹر سال آخر کے نتائج نویں اور گیارہویں جماعتوں کے پہلے سے جاری شدہ نتائج کی بنیاد پر “ایوریج مارکنگ”  کے ساتھ جاری کردیے جائیں جبکہ ہر طالب علم کو اس ایوریج مارکنگ کے ساتھ ساتھ 5 فیصد گریس مارکس بھی دیے جائیں۔

اجلاس میں سامنے آنے والی تجاویز اب حکومت سندھ وزارت تعلیم کو بھجوائی جارہی ہیں وزارت تعلیم اس معاملے پر کسی بھی فیصلے کے لیے محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس بلا کر اس سلسلے میں غور اور منظوری دے گی جو آئندہ ماہ میں کسی وقت متوقع ہے قبل ازیں فیڈرل آئی بی سی سی کا اجلاس موجودہ چیئرمین اور آغا خان بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد جیوا کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں شریک چیئرمین کے مطابق شرکاء اس بات پر متفق تھے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں پرچے منسوخ کیے جاسکتے ہیں تاہم چاروں صوبے کسی مشترکہ تجویز پر متفق نہیں ہوسکے۔

اجلاس میں پنجاب کے کچھ تعلیمی بورڈ کا موقف سامنے آیا کہ وہ میٹرک کے کچھ پرچے لاک ڈائون شروع ہونے سے قبل ہی لے چکے تھے کچھ بورڈ کے مطابق وہ امتحانی کاپیاں اور امتحانی پرچے پرنٹ کرواچکے ہیں لہذا ان کے لیے فوری طور پر اس قسم کا فیصلہ مشکل ہوگا تاہم امتحانات کا ایک حد تک التواء ممکن ہے دریں اثنا فیڈرل آئی بی سی سی کا اجلاس 4 مئی کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے تاکہ صوبائی بورڈز آپس کی مشاورت کے بعد ملکی سطح پر کسی یونیفارم پالیسی تک پہنچ سکیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment