سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سندھ کی اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا معاملہ پر دائر درخواست منظور کرلی، عدالت نے اسکول ملکان کو لاک ڈاؤن کے دوران فیس ادا نہ کرنے والے بچوں کو اسکول سے نکالنے سے بھی روک دیا۔
اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا معاملہ پر سندھ حکومت نے بھی کراچی سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، درخواست میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کو بچوں اور والدین کی طرف شکایت موصول ہورہی ہیں کہ جو بچے مکمل اسکول فیس ادا نہیں کریں گے انہیں اسکول سے نکال دیا جائے گا۔
سندھ حکومت کی جانب سے قانون کے مطابق 20 فیصد رعایت دی گئی ہے جبکہ اسکول مالکان نے عدالت کے سامنے مکمل حقائق بھی پیش نہیں کیے۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا مزید کہنا تھا کے کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ جو بچے مکمل فیس ادا نہیں کرسکتے لہذا انہیں اسکولوں سے نہ نکالا جائے جب تک اسکول مالکان کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک اسکول ملکان کو بچوں کے خلاف کارروائی سے روکا جائے، جس پر عدالت نے سندھ حکومت کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئےحکم دیا کے لاک ڈاؤن کے دوران جو بچے اسکول فیس ادا نہیں کرسکے گے انہیں اسکول سے نہیں نکالا جائے گا۔
عدالت نے اسکول مالکان اور سندھ حکومت کی درخواستیں یکجا کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
یاد رہے کہ اسکول مالکان نے سندھ حکومت کی جانب سے 20 فیصد فیس میں رعایت کے نوٹیفکیشن کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کے 28 اپریل کو نوٹیفکیشن کو معطل کررکھا ہے۔
خیلا رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیصؒہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے تمام تر اسکول 15 جولائی تک کے لئے بند رکھے جائیگے اور ساتھ ہی ساتھ تمام بورڈ کے امتحانات بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔