جمعہ, 22 نومبر 2024


این ای ڈی یونیورسٹی میں اٹھائیسواں سینٹ کااجلاس

کراچی: این ای ڈی یوینویرسٹی میں ملکی تاریخ میں پہلی بارپرو چانسلراور ایڈوائزریونی ورسٹیز اینڈ بورڈز نثار کھوڑو کی زیرصدارت اٹھائیسویں سینٹ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نثار کھوڑوکاکہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں کوالٹی ایجوکیشن اور ریسرچ کے ذریعے ہی دنیا کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے،سندھ نے یونی ورسٹیزایکٹ منظور کیا جس کے بعد اب سندھ 25سے زائد پبلک یونی ورسٹیز کام کررہی ہیں،ایکٹ کے تحت یونی ورسٹیز کے ہر ضلعے میں کم از کم دو کیمپسز ہونے چاہیں، کیمپس کی تعداد زیادہ ہونے سے طالبِ علموں کو سندھ کے ہر ضلعے میں اعلی تعلیم کی سہولت میسرہوگی، سی پیک کے لیے چینی زبان کو لازمی قرار دینا ہو یا کرونا جیسی ناگہانی وبا کے مقابل سستے داموں وینٹی لیٹر تیار کرنا،اسی جامعہ کا کارنامہ ہے،

 سندھ نے ہمیشہ بڑے نام کیے ہیں اور بڑے ادارے بنائے ہیں اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کی جامعات دنیا بھر کی 100جامعات کی رینکنگ میں شامل ہوں،

 تھر میں این ای ڈی کے سب کیمپس کا آغاز،این ای ڈی کا بڑھتا ہوا معیار اور اس کے فارغ التحصیل انجینئرز تمام جامعات کے لیے مثال ہیں۔پچھلے تین سالہ دورمیں جامعہ کا بجٹ سرپلس میں تبدیل ہونے پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی اور ٹیم کی کاوشوں کو سراہا،اس موقعے پر انہوں نے شیخ الجامعہ سمیت تمام اساتذہ اور اسٹاف کو مبارک باد پیش کی۔مزید کہا کہ سندھ حکومت جامعہ این ای ڈی کو پہلے بھی سپورٹ کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرے گی۔ا۔سینٹ کے اس اٹھائیسویں اجلاس میں 2018تا2019کے سالانہ اکاؤنٹ کی رپورٹ کی منظوری، 2019تا 2020کی رپورٹ جب کہ 2020تا2021 کا بجٹ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے بجٹ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ 2019-20کے بجٹ کاآغاز188.660) (ملین خسارے سے ہواتھالیکن یونی ورسٹی اسے اسے2.040 ملین کے سرپلس سے اختتام کررہی ہے جب کہ 2020-21کابجٹ3,109.268 ملین کا ہے، اس بجٹ کی ابتدا بھی 179.236))ملین کے خسارے سے ہورہی ہے اسے بھی گذشتہ بجٹ کی طرح سرپلس کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment