کراچی : نیا تعلیمی سال اور آن لائن کلاسز شروع ہونے پر بڑی تعداد میں والدین اردو بازار پہنچ گئے جس کے باعث دکانوں پر رش لگ گیا ۔
والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کو آن لائن کلاسز میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے طلبا پریشانی کا شکار ہیں۔ وبا کے باعث بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے اور گھر پر بچوں کو پڑھانا مشکل ہے ۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے نے ہمارے نظامِ تعلیم کو خاصا متاثر کردیا ہے ۔
ہم دنیا کے ایک ایسے حصے میں رہتے ہیں جہاں ہنگامی حالات کوئی نئی بات نہیں بلکہ اب تو ہم ان حالات کے اتنے عادی بن گئے ہیں کہ ان حالات میں بھی کسی نہ کسی طرح اپنے مسائل کا حل نکال ہی لیتے ہیں تاہم اس بار صورتحال کچھ مختلف ہے کیونکہ یہ حالات ہمارے نظام تعلیم کے لیے آزمائش بن کر آئے ہیں اور دیکھنا یہ ہے کہ ہمارا نظامِ تعلیم اس کا کیسے مقابلہ کرتا ہے چونکہ بچے کمرہ جماعت تک پہنچ نہیں سکتے اس لیے اسکولوں کو بچوں تک تعلیم پہنچانے کے لیے متبادل طریقے ڈھونڈنے ہوں گے تاکہ تعلیمی عمل اور معیار متاثر نہ ہو۔
ماہر تعلیم کے مطابق موجودہ صورتحال نے ہمیں اس بات کا احساس دلایا ہے کہ اب ہمیں ٹیکنالوجی کے تقاضوں کے مطابق اپنے معیار کو بلند کرنا ہوگا۔