کراچی: آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کےتحت کیمبرج کےناقص نتائج پر پریس کانفرنس کی گئی۔
کانفرنس کےدوران چیئرمین حیدر علی اور مرکزی رہنماؤں شہاب اقبال، محمد یونس، محمد اسلم، ڈاکٹر نجیب میمن ،دوست محمد دانش، مرتضی شاہ، محمد سلیم، اعجاز علی، محمد ساجد، مسعود شاہ، منیر عباسی، شکیل سومرو، اشفاق بیگ، اختیار مارکھانی،توصیف شاہ اور دیگر ایگزیکٹو ممبران نے کہا ہے کیمبرج یونیورسٹی نے اپنے ہی فارمولے کی نفی کرتے ہوئے لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
سارے سال محنت کرنے والے طلبہ کو 40 فیصد ڈائون گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا۔طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کردیا ہے۔ صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت کی بات ہورہی ہے۔ دیگر ممالک میں بھی نتائج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جارہاہے ۔
ان رہنماؤں نے مزید کہا کہ پاکستان میں لاکھوں طلبہ ان امتحانات میں شریک ہوتےہیں ۔یہ سب اس لیے ہوا کہ پاکستان میں کیمبرج یونیورسٹی سے لائزن اور ریگولیشنز موجود ہی نہیں ہیں۔
کیمبرج امتحانات کی مانیٹرنگ اور کوآرڈینیشن کےلئے کوئی بھی ادارہ ذمہ دار نہیں ہے۔ لاکھوں طلبہ کو اسٹینڈرڈائزیشن کے نام اور کیمبرج یونیورسٹی کے اپنے مفروضوں پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ سینٹرز سے مانگے گئے نتائج کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔
حکومت کو فوری طور پر کیمبرج یونیورسٹی سے نتائج پر نظرثانی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ مقامی یونیورسیٹیز سے داخلے کی مطلوبہ شرائط میں نرمی کروائی جائے۔ ایسا ذمہ دار ادارہ قائم کیا جائے جہاں ان طلبہ کی دادرسی ہو اور آئندہ کیمبرج امتحانات کی ملکی سطح پر مانیٹرنگ اور کوارڈینیش ہو سکے۔