کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی میں ممتاز بزنس مین،کراچی چیمبر آف کامرس اور وفاقی ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے سابق نائب صدرخالد تواب نے گزشتہ روزدورہ کیا اس موقع پر اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ملکی جامعات پر زور دیاہے کہ وہ نوجوانوں کے ذہنی رجحانات کو دیکھ کر ان کے بہتر مستقبل کے لئے تعلیمی و پیشہ وارانہ تربیت کو بہت اہمیت دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ہمارے نوجوان کسی ایک مخصوص شعبے کی مقبولیت دیکھ کر اس کے ڈگری پروگراموں میں داخلوں کے لئے بھیڑ چال کا شکار ہو رہے ہیں لیکن وہ اس بات کو نظر انداز کر رہے ہیں کہ اگر آگے چل کر جاب مارکیٹ میں اس شعبے کے ڈگری یافتہ نوجوانوں کی مانگ میں کمی واقع ہوگی تو پھر ان میں مایوسی پھیلے گی، اسی لئے جامعات میں داخلہ لیتے ہوئے طلباء ان پروفیشنز کا انتخاب کریں جن میں وہ باآسانی ملازمت حاصل کر سکیں یا اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔
انہوں نے اس موقع پر یونیورسٹی کی لائبریری ،کلاس روم اور لیب کے علاوہ یونیورسٹی کے تعلیمی ریڈیو اسٹیشن ایف ایم 97.6کے لیے اپنا انٹرویو بھی ریکارڈ کرایا
خالد تواب کامزید کہناتھا کہ ضرورت اس بات کی بھی ہے کہ ہماری جامعات ایسے باصلاحیت نوجوان فراہم کریں جو اندرون و بیرون ملک کام کرکےپاکستان کے سافٹ امیج کو بہتر بنا سکیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے ڈگری حاصل کرنے کے بعد راتوں رات دولت مند بن جانے کے خواب دیکھنے سے گریز کریں کیونکہ ایک بہتر مقام حاصل کرنے کے لیے خاصا وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کا ایک روشن مستقبل دیکھ رہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ قومی پیداوار میں اضافے کے لئے ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کا تعاون حاصل کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو ملازمتوں کے مواقع حاصل ہو سکیں۔