راولپنڈی: پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے طلبہ کا کورونا لاک ڈائون کے خاتمے کے باوجود یونیورسٹی میں کلاسز بحال نہ ہونے پر احتجاج ،یونیورسٹی کے باہر نعرے بازی کی۔ طلبہ نے آن لائن کلاسز بند اور فزیکل کلاسز کے اجراء کا مطالبہ کیا۔
یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پولیس طلب کی تاہم طلبہ مطالبات ریکارڈ پر لانے کے بعد پر امن منتشر ہو گئے۔ طلبہ نے کہا وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اعلان کردہ ایس او پیز کے بعد تمام نجی و سرکاری ا سکولز، کالجز اور یونیورسٹیوں میں معمولات بحال ہوچکے ہیں لیکن بارانی یونیورسٹی کی انتظامیہ تاحال آن لائن کلاسوں پر بضد ہے حالانکہ تمام یونیورسٹیوں میں فزیکل کلاسیں شروع ہیں، یونیورسٹی میں وزیر کی آمد پر قوالی نائٹ ہو سکتی ہے تو کلاسز کیوں نہیں ہو سکتیں۔
صرف تعلیم کے دوران کورونا کا خطرہ ہے دیگر تقریبات میں کورونا کا خطرہ نہیں۔ پرنسپل افسر پبلک ریلیشنز اینڈ پبلی کیشن ندیم ملک نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں میں ایک دو طلبہ کے علاوہ سب باہر سے آئے جن کا اس یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم ایس او پیز کے مطابق چل رہے ہیں، فرسٹ سمسٹر میں 3ہزار طلبا کو ایس او پیز کے مطابق بلایا ہے ، ریسرچ و پریکٹیکل کے 1500طلبہ کلاسز لے رہے ہیں۔