کراچی: سندھ بھرکے 12 ہزار 4 سو نجی اسکولوں میں اساتذہ کا کیریئر داؤ پر لگ گیا ہے۔اسکول مالکان نے تعلیمی ادارے بند ہونے کا جواز بنا کر انتظامیہ نے اساتذہ کو برطرف کرنا شروع کر دیا ہے۔ جس سے اساتذہ میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ سندھ کے نجی اسکولوں میں ایک لاکھ 10 ہزار 5 سو 44 اساتذہ برسر روزگار ہیں
نجی اسکول مالکان کاکہنا ہےجب اسکولوں میں تعلیم بند ہوگئی ہے اور آن لائن سسٹم کے ذریعے طلبا و طالبات کو پڑھانے کا عمل شروع کیا گیا ہے تو ایسے میں افرادی قوت بڑھانے کا فائدہ نہیں اور چند اساتذہ آن لائن کلاسز کررہے ہیں باقی اضافی بوجھ بن گئے ہیں۔
اس صورتحال کے باعث صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم نے پہلی لہر کی طرح، دوسری لہر میں بھی آنکھیں بند کرلی ہیں، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی اسکول مالکان سندھ کے نجی اسکولوں سے اب تک سیکڑوں اساتذہ جبری طور پر برطرف کر چکے ہیں۔