کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی میں رواں سال شروع ہونے والے ایک نئے 4سالہ ڈگری پروگرام بی ایس- بائیوٹیکنالوجی میں داخلے جاری ہیں۔
یونیورسٹی کی لائف سائنسز فیکلٹی کے ڈین پروفیسر، ڈاکٹر کامران عظیم کا کہنا ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی کا مضمون اس وقت زندگی کے تمام اہم شعبوں جن میں میڈیکل ، زراعت، ادویہ سازی، ماحولیات اور فوڈ انڈسٹری شامل ہیں میں بڑی اہمیت اختیار کر چکی ہے اور اس کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ بائیو ٹیکنالوجی کے اداروں جن میں یونیورسٹیز، ہسپتال، لیب، زرعی ترقیاتی ادارے ، درسگاہیں اور فوڈ تیار کرنے والی فیکٹریوں میں باآسانی ملازمت حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بائیو ٹیکنولوجی دراصل حیاتیات، سالماتی حیاتیات، جینیات اور حیاتیات کے بہت سے دوسرے شعبوں پر لاگو ٹیکنالوجی ہے،بائیو ٹیکنولوجی سیلولر اور بائیو مکولر عمل کو ٹیکنالوجی اور مصنوعات تیارکرنے کے لئے استعمال کرتی ہے جو ہماری زندگی اور فطرت کو بہتر بنانے میں معاون ہیں ۔
۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 250 سے زائد بائیوٹیکنالوجی کی صحت کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات اور ویکسین مریضوں کے لیے مہیا کی جا چکی ہیں جن میں ایسے افراد پہلے کی بیماریوں سے دوچار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 13.3 ملین سے زائد کاشتکار پیداوار میں اضافے،کیڑے مکوڑوں سے پہنچنے والے نقصان کو روکنے اور ماحولیاتی نقصانات کو کم کرنے کے لیے بائیو ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں ۔
بایوٹیکنالوجی نے حال ہی میں بیماریوں سے لڑنے، ماحولیاتی نقصان کو کم کرنے، بھوکے کو کھانا کھلانے، کم اور صاف ستھری توانائی استعمال کرنے اور محفوظ و صاف ستھرا اور زیادہ مؤثر صنعتی پیداواری عمل ہے
محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی میں سمسٹر اسپرنگ 2021 کا آغازاگلے مہینے سے شروع ہوگا۔