کراچی: جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام کے سینٹ ممبران نے سابقہ وائس چانسلر کے دور میں ہونے والی ترقیوں کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کر دیا۔
پروموشن پالیسی بھی منظرِعام پر لانے کا مطالبہ جامعہ سندھ مدرستہ الاسلام کے سینٹ ممبران نے سابقہ وائس چانسلر کے دور میں ہونے والی مبینہ غیر قانونی ترقیوں کے حوالے سے میڈیا میں گردش کرنے والی خبروں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سینٹ ممبران نے متعلقہ حکام کو خط لکھ کر مبینہ غیر قانونی ترقیوں پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا ہے۔ اس کے ساتھ سینٹ ممبران کی طرف سے ڈائریکٹر ایچ آر سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ آنے والے سنڈیکیٹ اجلاس میں ترقیوں کا پورا ریکارڈ پیش کریں۔ ساتھ ہی ساتھ سینٹ ممبران نے ڈائریکٹر ایچ آر سے پروموشن پالیسی کو بھی منظرِعام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے جس کے تحت ساری ترقیاں کی گئی ہیں۔
یہ خط وزیراعظم ہاؤس، وزیرِاعلیٰ سندھ، چیئرمین نیب اور چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (سمیوٹا) کے صدر آصف حسین سموں کا کہنا ہے کہ میڈیا میں گردش کرنے والی مبینہ غیر قانونی ترقیوں کی خبریں تشویشناک ہیں۔ اعلیٰ حکام کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہییں۔ سمیوٹا کے صدر نے واضھ کیا کہ سمیوٹا ہمیشہ میرٹ اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔