لاہور: پنجاب بورڈ کمیٹی چیئرمینز نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کےسالانہ امتحانات کے سو الیہ پرچوں کے پیٹرن کو تبدیل کرنےکافیصلہ کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بورڈ کمیٹی چیئرمین کی جانب سے میٹرک اور انٹرکے سالانہ امتحانات میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے سوالیہ پرچوں کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پنجاب بورڈ کمیٹی چیئرمین کی جانب سے سوالیہ پرچوں کے پیٹرن کو تبدیل کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ فیصلے کا اطلاق 2022 سے تمام تعلیمی بورڈز پر ہو گا۔
اس حوالے سے تمام تعلیمی بورڈز کو آگاہ کر دیا گیا ہے
پنجاب بورڈ کمیٹی چیئرمین کا کہنا ہے کہ نئے نظام کے تحت رٹہ سسٹم کو ختم کر کے کنسپٹ بیسڈ پرچوں کی تیاری ہے۔ آگے بنائے جانے والے پرچے اسی نئے پیٹرن کے مطابق بنائے جائیں گے۔
پی بی سی کے مراسلے میں بتایا گیا ہے سوالیہ پرچے کے معروضی،مختصر اور انشائیہ سوالات کو بین الاقومی معیار کا بنایا جائے گا ۔
تین کیٹیگری کے سوالات میں نالج ، اس کی سمجھ اور اس کے استعمال کے تناسب کو تین سال میں مرحلہ وار تبدیل کیا جائے گا ۔2022 میں نالج کا تناسب 70 فیصد ،انڈرسٹینڈنگ 20اور اس کے استعمال سے متعلق سوالات10فیصد ہونگے۔
2023میں نالج سے متعلق سوالات 50 ، نصاب 35 جبکہ اس کے استعمال سے متعلق سوالات15فیصد ہونگے ، 2024 میں نالج پرمبنی سوالات 30 ،انڈر سٹینڈنگ50 اور اس کے استعمال سے متعلق سوالات کا تناسب 20 فیصد ہوگا ۔
پی بی سی سی کی چیئرپرسن کا کہنا ہے 2023میں سوالیہ پرچوں میں معروضی،مختصر اور انشائیہ سوالات کا تناسب تبدیل کیا جاسکتا ہے ،پیٹرن میں تبدیلی کا مقصد رٹہ سسٹم ختم کرنا اور ایسے سوالیہ پرچے تیار کرنا ہے جو کانسیپٹ بیسڈ ہوں۔