بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری کو ’دی ورلڈ اکیڈمی آف سائینسز(ٹواس)‘نے وسطی اور جنوبی ایشیائی ریجن کے لیے دی ورلڈ اکیڈمی آف سائینسز کا وائس پریذیڈنٹ منتخب کیا ہے، اس عہدے کی مدت چار سال ہے جو2023ء سے شروع ہوکر2026ء میں ختم ہوگی۔
آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ترجمان نے کہا ہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری کو حال ہی میں اس اہم عہدے پر فائز کیا گیا ہے جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک میں سائنس کے فروغ کے حوالے سے پاکستانی سائینسدان کے وسیع تجربات سے فائدہ حاصل کرنا ہے۔ ترجمان کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں سائینسی ترقی کے عنوان سے ’دی ورلڈ اکیڈمی آف سائینسز‘ دراصل دنیا بھر میں ’ٹواس(TWAS)‘ کے مخفف سے پہچانا جاتا ہے اس کا مرکز اٹلی میں واقع ہے جبکہ اس کا کام ترقی پذیر ممالک میں تحقیق، تعلیم، پالیسی اور سفارت کاری کے ذریعے سے پائدار خوشحالی کی معاونت کرنا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں مسلم دنیا کا سب سے بڑا سائینس اور ٹیکنالوجی کا اعزاز ’مصطفیٰ ؐ پرائز برائے2021‘بھی پروفیسر اقبال چوہدری کو دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پروفیسر اقبال چوہدری نے آرگینک اور بائیو آرگینک کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس ضمن میں ان کی تقریباً1175سائنسی اشاعتیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہوچکی ہیں، امریکہ اور یورپ میں انکی تحریرو ادارت کردہ76کتب شائع ہوچکی ہیں، اس کے علاوہ40انٹرنیشنل اور یو ایس پیٹینٹ بھی قابل ذکر ہیں۔ مزیدبرآں ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری کیمیاء سے متعلق متعدد غیرملکی کتب و جرائد کے مدیر ہیں جبکہ ان کے سائینسی کام کو27ہزار مرتبہ بطور حوالہ پیش کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی اعزازات کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ ان کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز، ستارہئ امتیازاور ہلالِ امتیاز بھی عطا کیا جاچکا ہے۔ شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اورسابق وفاقی وزیر برائے سائینس اور ٹیکنالوجی اور سرپرستِ اعلیٰ بین الاقوامی مرکز پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے پروفیسر اقبال چوہدری کو انکی اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔