ایمزٹی وی(ایجوکیشن)اقوام متحدہ نے پاکستانی اسکول میں پڑھانے والی خاتون افغان ٹیچر کانام "ناسین مہاجر ایوارڈ" کے لئے نامزد کرلیا ہے۔ عقیلہ آصیفی کا خاندان 1992 میں افغانستان سے ہجرت کر کے کوٹ چندنہ میں سکونت اختیار کی۔ جس کے بعد عقیلہ نے علاقے کی لڑکیوں کی درس و تدریس کے سلسلے کا آغاز کیا۔عقلیہ آصیفی کے مطابق وہ چاہتی تھیں کہ افغانستان کو اعلٰی معیار تعلیم کی وجہ سے پہچانے نہ کہ جنگی ملک کی حیثیت سے۔آج ہزاروں کی تعداد میں افغانی لڑکیاں اس اسکول میں تعلیم حاصل کرہی ہیں۔عقیلہ آصیفی کی ان خدمات ک وجہ سے اقوام متحدہ نے "ناسین مہاجر ایورڈ" کے لئے نامزد کیا ہے۔ ناسین مہاجر ایورڈ کی تقریب اگلے مہینے جنیوا میں منعقد کی جائے گی جس میں جیتنے والے کو ایک لاکھ امریکی ڈالر دیا جائے گا جس کا مقصد جیتنے والے کے مقاصد کی تکمیل ہوسکے۔