Saturday, 30 November 2024


ہم سے پوچھتے تھے کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری


ایمز ٹی وی(لندن)سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے لندن میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے


پاناما کیس میگا کرپشن کیس ہے جس میں اگر حکمران بچ گے تو پاکستانی عوام کی بدقسمتی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے کہ دیا تھا کہ دو نومبر کا دن آئے گا ہی نہیں۔ جبکہ یہ بات انہوں نے شیخ رشید پر واضح کردی تھی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان اور حکومت کر آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دونوں کے درمیان بیک ڈور مذاکرات جاری تھے، ایک امام کے پیچھے دونوں گھر پاناما کیس کا جنازہ پڑھیں گے۔اور اس کیس کو دفن کردیا گیا ہے کیونکہ یہ سارا فکسڈ میچ تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کو پاناما کیس میں ڈرائی کلین کرکے نکلا جایا جائے
انہوں نے مزاخا شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز ۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دو نومبر کے حوالہ سے اپنی پارٹی کو بھی اعتماد میں نہیں لیا ہوا تھا۔ کیونکہ ان کی پارٹی بھی کنفوژ تھی۔ اور ہم سے پوچھتے تھے کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور عمران خان کو ساری گیم کا علم تھا لیکن ان کی پارٹی لا علم تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمیں دو نومبر کے سارے حالات کا علم پہلے دن سے تھا لیکن سپریم کورٹ کو سامنے کرنا ان کے لئے خیرانگی کا باعث تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سارے ڈرامے میں آل شریف کو کلین چٹ دی جائے گئی جبکہ کمیشن کے منہ پرسیاہی مل دی جائےگی۔


ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا جہ تحریک انصاف کے لوگ باہر نہیں نکلے جبکہ ان کے لیڈر بھی گھروں میں دبکے رہے۔ انگلشن اخبار میں شائع ہونیوالی خبر پر بنائے گئے کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کمیشن میں مقرر کیے جانے والے جج صاحب پنجاب گورنمنٹ کا پے رول ملازم ہے اور اس کے علاوہ ان کی عمر اکاسی برس ہے اور ان کی بیٹی شریف میڈیکل کالج کی وائس پرنسپل ہے۔ وہ اس کیس کا کیا فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان آرمی کو بھی پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔ اور ملکی سالمیت کے ساتھ مذاق کررہے ہیں۔


سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالہ سے ان کا کہنا تھا کہ مرتے دم تک تحریک قصاص جاری رہے گی اور شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائےگا۔
ایک سوال میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کی اپنی حکمت عملی ہے اور وہ اپنے فیصلے خود کرتے ہیں

Share this article

Leave a comment