Thursday, 28 November 2024


جامعہ این ای ڈی کےتحت 32واں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد منعقد

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے تحت 32واں سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد2023منعقد کیا گیا۔

تقریب میں 17 پی ایچ ڈی اسکالرز فہمیدہ بانو، حراقریشی، ثنا عالم، محمد صمد خان، سیدتوقیر احمد ہاشمی، فاطمہ خالد، سید عاصم علی ترمذی، شہروز طاہر، سید عون علی رضوی، سید محمد اسد اختر نقوی، ذیشان عظمت، علی ذوالقرنین، نعمان پیرزادہ، ساجد حسین، دانش الرحمان خان، وکیل شاہ اور ساجدہ شیخ کو ڈاکٹریٹ آف فلاسفی کی ڈگریاں تفویض کی گئیں۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ میں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں۔۔شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ2227 بیچلرزاور 993 ماسٹرزکے طالب علموں سمیت 30 گولڈ میڈلسٹ این ای ڈی سے کامیاب ہوکر عملی میدان میں قدم رکھنے جارہے ہیں، روحانی والد کی حیثیت سے میں سب کی کامرانی کا خواہاں ہوں۔

تقریب میںچانسلرجامعات/ گورنر سندھ کامران ٹیسوری، نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر)مقبول باقر، قونصل جزل ڈاکٹر جوم کنکورے ،شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور رجسٹرار سید غضنفر حسین نے جامعہ این ای ڈی کے تحت بتیسویں سالانہ جلسہ تقسیمِ سے خطاب کیا۔

ترجمان جامعہ این ای ڈی فرواحسن کے مطابق گورنرسندھ/ چانسلر جامعات کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ این ای ڈی، انجینئرنگ کی دنیا کا مانا ہوانام ہے۔ جامعہ این ای ڈی اورا س کا تھر کیمپس بہترین کام کررہے ہیں۔ آج تھر انسٹی ٹیوٹ کا پہلا کمپیوٹرسائنس کا بیج ڈگری حاصل کررہا ہے جس سے تھر میں تعلیم و ٹیکنالوجی کا فروغ ممکن ہوگا۔

اعزازی مہمان کی حیثیت سے نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر کا کہنا تھا کہ طالب علم کی کامیابی، ادارے،اُستاداور والدین کی کامیابی ہے۔ انسان تمام زندگی اپنی جامعہ سے وابستہ رہتا ہے۔ این ای ڈی یونی ورسٹی 100 برس سے پیشہ وارانہ تعلیم دے رہی ہے توآپ پر فرض ہے کہ آپ المنائی کی حیثیت سے اپنی جامعہ کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے قونصل جزل انڈونیشیا ڈاکٹر جون کنکورےکا کہناتھا کہ یومِ تقسیمِ اسناد دراصل والدین اور اساتذہ کی محنت کے نتیجے کا دن ہے۔جب کہ انہوں نے بھی جامعہ کی قیادت کو سراہا جن کی بدولت آج کا بڑادن طالب علم کی زندگی میں آیا۔

 

Share this article

Leave a comment