Tuesday, 28 January 2025


وفاقی ہائرایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم کرنےکابل صدرمملکت آصف زرداری نے روک لیا

وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خود مختاری ختم کرنے کا بل صدر مملکت آصف زرداری نے روک لیا ہے یہ بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش ہونا تھا۔

ذرائع کے مطابق بل کے زریعے وفاقی ہائر ایجوکیشن کی خودمختاری ختم کی جارہی ہے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری کا اختیار وزیر اعظم کو دے دیا گیا ہے کمیشن کے ارکان کی تعدادا کم کر کے 10کیا جارہا ہے جس میں اعلی تعلیم کیلئے نمایاں کام کرنے والے چار ممتاز ماہرین تعلیم، سائنسدان اور آئ ٹی کے ماہرین کا انتخاب وزیر اعظم کریں گے جب کہ چاروں صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کو کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ صرف سندھ پنجاب اور پنجاب میں صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن موجود ہے جب کہ بلوچستان اور کے پی کے میں صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں اس کا وجود ہیں نہیں۔

کمیشن سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کے تین ناموں کا پینل وزیر اعظم کو بھیجے گا اور وزیر اعظم ایک کا انتخاب کریں گے جب کہ اسی طرح کمیشن نجی جامعات کے وائس چانسلرز کے تین ناموں کا پینل وزیر اعظم کو بھیجے گا اور وزیر اعظم ایک کا انتخاب کریں گے۔

بل کے مطابق چئیرمین کی مدت دو سال سے بڑھا کر چار سال کردی گئی ہے اور کمیشن سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے تقرر کا اختیار لے کر وزیر اعظم کے حوالے کردیا گیا کمیشن تین نام وزیر اعظم کو بھجے گا جس میں ایک نام کی منظوری وزیر اعظم دے گا۔زرائع کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ جو وفاقی وزیر کے برابر تھا اس بھی ختم کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اسی موجودہ ایکٹ کے تحت اپنی دو سالہ مدت پوری کرچکے ہیں اور گذشتہ ایکٹ کے تحت اس سے قبل ایک 4 سالہ مدت بھی گزار چکے ہیں، ان دو ٹینیور کے بعد اب وہ مزید ایک سالہ مدت گزار رہے ہیں جسے مختلف حلقوں کی جانب سے عدالت میں چیلنج بھی کیا جاچکا ہے

Share this article

Leave a comment