ملتان: پاکستان نے میزبان انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز کھانے کے وقفے تک 6 وکٹوں کے نقصان پر 436 رنز بنالیے۔
ملتان میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میں مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 74 اور آغا سلمان 31 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں جبکہ آج گرنے والی پہلی وکٹ نسیم شاہ کی تھی جو 33 رنز بناکر پویلین لوٹے بعدازاں محمد رضوان صفر کے مہمان ثابت ہوئے۔
پہلا دن
پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے دن کے اختتام پر 86 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 328 رنز بنائے تھے۔ صائم ایوب کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد کپتان شان مسعود اور اوپنر عبداللہ شفیق نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 253 رنز بنائے۔ یہاں عبداللہ شفیق 102 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہوں نے ٹیسٹ میں اپنی پانچویں سنچری بنائی۔
عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے اور 151 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔ انہوں نے 4 سال بعد کیریئر کی 11 ویں سنچری اسکور کی جس میں 10 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔
پاکستان کو چوتھا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 30 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ پہلے دن کے اختتام پر سعود شکیل 35 اور نسیم شاہ بغیر کوئی رن بنائے کریز پر موجود تھے۔
واضح رہے کہ ملتان میں اب تک دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک ٹیسٹ جیت چکی ہیں۔ انگلینڈ سے قبل بنگلا دیش نے پاکستان کو اسکی ہی سرزمین پر دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔
کراچی: جامعہ کراچی نےمعروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دینے پر غور شروع کردیا ۔
اس حوالےسے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی زیر صدارت سنڈیکیٹ کا ایک ہنگامی اجلاس کل طلب کرلیا
واضح رہے کہ معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دینے کی باقاعدہ سفارش صوبے کی سرکاری جامعات کے چانسلر کامران ٹیسوری کی جانب سے کی گئی تھی۔
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ذرائع کے مطابق محکمہ کی جانب سے اس سلسلے میں آمادگی کا خط منگل کو جامعہ کراچی کو بھجوایا گیا ہے جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں حتمی منظوری کے لیے سنڈیکیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں جاری یک نکاتی ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں گورنر سیکریٹریٹ کے موصولہ خط کے تناظر میں ڈاکٹر ذاکر عبدالکریم نائیک مبلغ اسلام کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دیے جانے پر غور اور منظوری دینا ہے۔
حیدرآباد : گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی حیدرآباد میں اینٹی ڈرگ اینڈ ٹوبیکو کمیٹی کے تحت ہفتہ انسدادِ منشیات مہم منایا جارہا ہے۔ مہم کا آغاز وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف نے کیا۔
افتتاحی تقریب تاریخی اسمبلی ہال کے سامنے منعقد ہوئی۔ منشیات کی روک تھام اور شعور و آگہی کے لیے طلبہ نے پوسٹرز تیار کر رکھے تھے جن پر مختلف نشہ آور اشیاء اور ان کے استعمال سے پہنچنے والے نقصانات کی تصویر کشی کی گئی تھی۔ طلبہ نے اس حوالے سے وائس چانسلر، اساتذہ، عملے اور طلبہ کو بریف کیا۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طیبہ ظریف نے مہم اور طلبہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی وجہ سے پورے پورے معاشرے تباہ و برباد ہوجاتے ہیں اس ناسور کے خاتمے کے لیے انفرادی اور اجتماعی دونوں سطح پر بھرپور کوشش کرنا چاہیے۔
انھوں نے طلبہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ منشیات کے خلاف ہمارے سفیر ہیں۔ جس طرح آپ نے اپنے آپ کو اس لعنت سے محفوظ کیا ہوا ہے اسی طرح اپنے اردگرد ماحول کو اس گندگی سے محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ کونسلنگ کریں۔ غیر نصابی سرگرمیاں بالخصوص کھیل کود میں بھرپور حصہ لیں۔ جی سی یونیورسٹی حیدرآباد میں تمام سہولیات موجود ہیں ان سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
اس موقع پر اینٹی ڈرگ اینڈ ٹوبیکو کمیٹی کے کنویئر پروفیسر ڈاکٹر مخدوم محمد روشن صدیقی، کمیٹی اراکین، سینیئر پروفیسرز، صدور شعبہ جات اور انتظامی افسران بھی موجود تھے۔
این ای ڈی یونیورسٹی میں دو روزہ ناسا اسپیس ایپ چیلنج 2024 کا انعقاد کیا گیا۔
اسپیس ایپ چیلنج 2024 میں دو ہزار سے زاید اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے طالب علموں نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں معروف سائنس دان ڈاکٹر عطا الرحمن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد طفیل کا کہنا تھاکہ تحقیق کی حیرت انگیز دنیا، آپ کی جستجو کو خوش آمدید کرتی ہے جب کہ چیلنج کا مقصد نوجوانوں کے آئیڈیاز کی حوصلہ افزائی ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے ٹاپ تین میں پاکستانی آئیڈیا اپنی جگہ بنائیں۔
ناسا کراچی لیڈ ڈاکٹر مونا کنول اور افتخار یزدانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ناسا نے تمام ممالک کو یکجہا کرنے کے لیے ایک اسپیس ایپ چیلنج متعارف کرایا ہے۔ اس وقت 184 ممالک میں ناسا، اسپیس ایپ چیلنج2024 کروا رہا ہے۔ پچھلے برس پاکستان کے 3 شہروں میں یہ چیلنج ہوا تھا، اب 10 شہروں میں بیک وقت چیلنج کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ مریخ ڈائنامکس کے ڈاکٹر مہدی شاہ نے کہا کہ"چیلنج" نقطہ آغاز ہے، طالب علم کمفرٹ زون سے باہر نکلیں، بلندی آپ کی منتظر ہے۔
ناسا اسپیس چیلنج 2024 سے کلیدی خطاب کرتےہوئے معروف سائنس داں ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ اس اسپیس چیلنج 2024 کے ذریعے آپ کو این ای ڈی میں طلسماتی دنیا کی سیر کرائی جارہی ہے۔ میں نوجوانوں کو اس طلسماتی دنیا کا عکس دکھاتا ہوں۔ انہوں نے نوجوانوں کےسامنے پرت دَر پرت طلسم کھولتے ہوئے کہا کہ اب ہم جگنو سے روشنی لے کر پودوں میں منتقل کرسکتےہیں، اب ہم بڑھتی عمر کے اثرات کو روک سکتےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس افتتاحی تقریب میں طالب علموں کو تین تحائف ویب سائٹ، پی ڈی ایف ڈرائیو اور ویڈیو لیکچر کی صورت میں دے رہا ہوں کہ وہ تحقیقی اُفق پر پرواز کرسکیں۔ تقریب میں اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئےکو لیڈ ناسا ایپ/ پروفیسر این ای ڈی ڈاکٹر نجید احمد خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوۓ خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان میں ہم ان آئیڈیاز کو لیڈ کررہے ہیں۔
انہوں نے اس موقعے پر شیخ الجامعہ این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی کی ٹیکنالوجی کے میدان میں کاوشوں کو سلام پیش کیا۔ ناسا اسپیس ایپ 2024 کے اختتام پر وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر عطا نے آٹھ ٹیموں میں مومنٹوز جب کہ تمام طالب علموں میں سرٹیفیکٹ تقسیم کیے۔
صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ظہور احمد بلیدی نے پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، یونیورسٹی آف گوادر میں میر احمد بخش لہڑی آڈیٹوریم کا افتتاح کیا۔
صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی بلوچستان ظہور احمد بلیدی نے پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ (PCT&VI) میں میر احمد بخش لہڑی آڈیٹوریم کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، گوادر پورٹ کے چیئرمین پسند خان بلیدی، یونیورسٹی آف گوادر کے پرو وائس چانسلر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاک چائنہ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر منظور احمد موجود تھے۔ صوبائی وزیر ظہور بلیدی نے گوادر یونیورسٹی اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے انسٹیٹیوٹ کو فعال کرنے میں تعاون کرنے کی کوششوں کی تعریف کی، جو پیشہ ورانہ اور تکنیکی تعلیم کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے گوادر اور اس سے متصل اضلاع کے لیے ایک ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے کے لیے اس طرح کی سہولیات کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ سی پیک کے اقدامات کے لیے ترقیاتی وژن سے ہم آہنگ ہے۔پا ک چائنہ ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹیٹیوٹ میں واقع میراحمد بخش لہڑی آڈیٹوریم جدید سہولیات سے آراستہ ہے اور اسے تعلیمی کانفرنسوں، سیمینارز اور دیگر تکنیکی تربیتی پروگراموں کی میزبانی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے یہ PCT&VI کے بنیادی ڈھانچے میں ایک اہم اضافہ ہے۔
افتتاحی تقریب میں یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر رحیم بخش مہر، رجسٹرار دولت خان کے علاوہ ڈین فیکلٹی ،شعبہ جات کے سربراہان ،معززین، فیکلٹی ممبران، انتظامی عملہ، اور مقامی اخباری نمائندوں نے شرکت کی، جنہوں نے علم کے اشتراک اور پیشہ ورانہ ترقی کو فروغ دینے میں نئے قائم شدہ آڈیٹوریم کی اہمیت اجاگر کیا۔
پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ فنی تعلیم کو آگے بڑھانے اور اس خطے بطور خاص گوادر کے نوجوانوں کو تیزی سے ترقی کرتی عالمی معیشت میں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے اور انہیں اپنے عملی زندگی میں اپنے اہداف کے حصول کے لیے تیار کرنا شامل ہے
کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک اعلیٰ سطحی وفدنے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر منورحسین کی سربراہی میں وائرلیس اینڈ آپٹیکل ٹیکنالوجیز(GCWOT) 2024 کے موضوع پر اسپین کی مالاگا یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
اس سال کانفرنس میں 4 کلیدی تقریروں سمیت 60 ٹیکنیکل پریزنٹیشن دی گئیں جس میں وائر لیس، آپٹیکل اور زیرِآب مواصلاتی ٹیکنالوجیز میں اہم پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔اسپین میں تعینات پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظہور احمد نے کانفرنس کا افتتاح کیا اور مالاگا یونیورسٹی اور دیگر پاکستانی اداروں کے مابین دیرینہ تعاون کو سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس نے تیکنیکی اور ماحولیاتی ترقی پر بامعنی بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
علاوہ ازیں عبوری وفد نے ACTIVE پروجیکٹ کے حوالے سے پائیدار ماحولیاتی تحفظ کے لیے ICT ایپلی کیشنز کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔کانفرنس کے مہمانِ خصوصی اسپین میں تعینات پاکستان کے سفیر ڈاکٹر ظہور احمد تھے۔ایکٹیو پروجیکٹ، ایرسمس پلس کیپیسٹی بلڈنگ کا ایک منصوبہ ہے جسے یورپی یونین کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے اور اس کی نگرانی مالاگا یونیورسٹی کررہی ہے۔اس پروجیکٹ کا مقصد ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ICT حل کو استعمال کرنا ہے۔
سرسید یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر منور حسین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سرسید یونیورسٹی اور مالاگا یونیورسٹی جیسی بین الاقوامی جامعات کے مابین باہمی تعاون کی کوششیں جدت کو آگے بڑھاتی ہیں اور ایسے حل کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں جو تیکنیکی صلاحیتوں اور ماحولیاتی استحکام دونوں کو بڑھاتے ہیں۔یہ کانفرنس دورِ حاضر کے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کا ثبوت ہے۔
سرسید یونیورسٹی کے وفد کے شرکاء میں فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر ابرار الحق، ڈاکٹر محمد ریحان، اور مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسرڈاکٹر بھوانی شنکر چودھری شامل تھے جنھوں نے مختلف ممالک سے آنے والے وفود سے مواصلاتی ٹیکنالوجیز اور پائیدار حل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔بین الاقوامی شہرت یافتہ اسکالرز پروفیسرپابلو اوٹیرو روتھ اور پروفیسراینرک ناوا بارو سمیت امریکہ کے پروفیسر ماریوفان، اٹلی کے پروفیسر ماریزیو میگارینی نے بھی کانفرنس میں بطورِ خاص شرکت کی
مانیٹرنگ ڈیسک : انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اسٹوری یا اسٹیٹس میں دوسروں کو مینشن کرنے کا فیچر پیش کردیا۔
کمپنی کے مطابق نئے فیچر کے تحت اب صارفین کسی بھی قریبی دوست کو اپنی اسٹوری یا اسٹیٹس میں مینشن کر سکیں گے اور مینشن ہونے والا شخص مذکورہ اسٹوری کو ری شیئر بھی کر سکے گا۔
اسی طرح اسٹوری یا اسٹیٹس کو لائیک کرنے کا فیچر بھی پیش کردیا گیا، اب تک صرف اسٹوری یا اسٹیٹس کو دیکھنے والے افراد کے ویوز دیے جاتے تھے لیکن اب دوسرے لوگ اسٹیٹس کو فیس بک پوسٹ کی طرح لائیک بھی کر سکیں گے۔
فیچر کے تحت کسی بھی اسٹوری یا اسٹیٹس کو لائیک کرنے والے شخص کا لائیک ری ایکشن کوئی تیسرا صارف نہیں دیکھ سکے گا، صرف اسٹوری شیئر کرنے والا شخص ہی لائیکس اور ری ایکشنز کو دیکھ سکے گا۔
نئے فیچر کے تحت جیسے ہی کوئی صارف دوسرے صارف کو اسٹوری یا اسٹیٹس میں مینشن کرے گا واٹس ایپ اسے ایک نوٹی فکیشن بھیج کر بتائے گا کہ اسے کسی اسٹوری میں مینشن کیا گیا ہے اور مینشن ہونے والا شخص اسٹوری کو ری شیئر بھی کر سکے گا۔
کسی بھی اسٹوری یا اسٹیٹس میں مینشن ہونے والے شخص سے متعلق بھی کوئی تیسرا فرد نہیں جان سکے گا۔اگرچہ واٹس ایپ نے مذکورہ فیچز کو پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے، تاہم فوری طور پر یہ فیچر تمام صارفین کو دستیاب نہیں، لیکن جلد ہی ان تک تمام صارفین کو رسائی دی جائے گی۔
واٹس ایپ کے مطابق اگلے چند ماہ میں اسٹیٹس اور اپ ڈیٹس کی ٹیب میں مزید خصوصیات شامل کی جائیں گی تاکہ صارفین کیلئے اہمیت کے حامل لوگوں سے قریب رہنا آسان ہو سکے۔
فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اسلام آباد نے نئے گریڈنگ سسٹم اور پاس پرسنٹیج پالیسی کی منظوری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
اس طرح فیڈرل بورڈ پالیسی پر اطلاق کرنے والا ملک کا پہلا بورڈ بن جائےگا جس کے تحت اب طلبہ کو نمبروں کے بجائے گریڈز دیئے جائیں گے اور پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی ۔نئی گریڈنگ پالیسی کا اطلاق 2025 سے ہوگا۔
دوسری جانب ضیاالدین یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر انصار نے کہا ہے کہ نجی بورڈ ہونے کے ناتے ہمارا بورڈ نئے گریڈنگ پالسی کی مکمل تیاری کرچکا ہے اور ہم 2025 سے نویں جماعت اور گیارویں جماعت کے امتحانات لینے کے لیے تیار ہیں۔ آئی بی سی سی نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق 95 یا زائد نمبر کو A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گا۔ 90 نمبر کو شاندار A دیا جائے گا، 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔ 80 نمبر کو بہت اچھا B دیا جائے گا، 75 کو اچھا B گریڈ دیا جائے گا، 70 کو مناسب اچھا B دیا جائے، 60 کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا، 50کو اوسط D گریڈ دیا جائے گا، 40 تا 49 نمبر کو اوسط سے نیچے E گریڈ دیا جائے گا اور 40 سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش F گریڈ دیا جائے گا۔
اس حوالےسےسندھ کے سکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے کہا ہے کہ سندھ بھی نئی گریڈنگ پالیسی منظوری دے رہا ہے اور دو دن کے اندر اس کا باقاعدہ نوٹفکیشن جاری کردیا جائے گا جس کا اطلاق سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز پر ہوگا اور وہ 2025سے وہ نویں اور گیارہویں جماعت کے امتحانات نئی گریڈنگ پالیسی مطابق لیں گے۔
صوبہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا خواہ اور بلوچستان کے تعلیمی بورڈز تاحال نئی گریڈنگ پالسی کی منظوری نہیں دے سکے ہیں۔
تعلیمی بورڈ میرپورخاص کے نئے تعینات چیئرمین ڈاکٹر ثمر رضا تالپورنےانتہائی احسان اقدام اٹھاتےہوئے کا کئی برس سے کاپیوں کی جانچ کرنے والے اساتذہ کی رکی ہوئی رقم کے چیک جاری کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔
ناظم امتحانات کی جانب سے سینٹرالائزڈ اسسمنٹ سینٹر تو بنا دیا گیا ہے لیکن اس میں کاپیاں جانچنے والے اساتذہ کی جانب سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ،جس کی وجہ سے نتائج میں تاخیر کا خدشہ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی بورڈ میرپورخاص کے چیئرمین ڈاکٹر ثمر رضا تالپور نے گزشتہ دنوں حکومت سندھ کی جانب سے تعلیمی بورڈ کو ملنے والی گرانٹ سے ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کے ساتھ ساتھ امتحانی کاپیوں کی جانچ کرنے والے اساتذہ کی رکی ہوئی رقم کے چیک بھی جاری کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ رقم گزشتہ کئی سال سے تعلیمی بورڈ پر واجب الادا تھی جو کہ اب سیکڑوں اساتذہ کو دی جا رہی ہے ۔ دوسری جانب باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رواں سال امتحانی کاپیوں کی چیکنگ کے لئے ناظم امتحانات تعلیمی بورڈ انجینئر انور علیم خانزادہ کی جانب سے سینٹرالائزڈ اسسمنٹ سینٹر تو بنا دیا گیا ہے لیکن اساتذہ کی غیر حاضر ی ان کی جانب سے غیر سنجیدگی کوظاہر کررہی ہے جس سے امتحانی نتائج میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے ۔
اس ضمن پیرنٹس ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں علی شیر، غنی صدیقی اور دیگر نے اساتذہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسسمنٹ سینٹر میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔
وفاقی اردو یونیورسٹی کی نظامتِ اعلیٰ تعلیم وتحقیق(جی آر ایم سی) کا 61 واں اجلاس پروفیسر ڈاکٹرضابطہ خان شنواری کی زیرِ صدارت منعقد ہوا ۔
اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد رئیس کلیہ سائنس وٹیکنالوجی،پروفیسرڈاکٹر مسعود مشکور صدیقی رئیس کلیہ نظمیاتِ کاروبار، تجارت و معاشیات، ڈاکٹرشاہد اقبال انچارج کلیہ فنون،ڈاکٹرحافظ محمد ثانی انچارج کلیہ معارفِ اسلامیہ،،ڈاکٹرراحت اللہ انچارج کلیہ الیکٹریکل انجینئرنگ ،ڈاکٹرصائمہ فراز شعبہ خرد حیاتیات، ڈاکٹر عبدالرحمن یوسف خان شعبہ عربی،ڈاکٹر محمد طارق محمود شعبہ معاشیات،ڈاکٹر راشد تنویر ڈائریکٹر ایڈ میشن،ڈاکٹر ثمرہ ضمیررجسٹرار (قائم مقام) بطور سیکرٹری شریک تھے ۔