ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) پاکستانی گلوکاروں نے اپنی گائیکی کے ذریعے ہمیشہ یہ ثابت کیاکہ وہ جذبہ حب ا لوطنی سے سرشارہیں۔خاص طورسے 1965 کی جنگ میں گلوکاروں کی خدمات تاریخ کاایک روشن باب ہیں ۔ان کے سُروں کی گونج نے محاذجنگ پرلڑنے والے فوجی جوانوں کے جذبوں میں نئی روح پھونک دی ۔ گلوکاروں میں یہ جذبہ آج بھی موجود ہے اوروہ ہرسال یوم دفاع کے موقع پرنئے ترانے یاپرانے ترانوں کوری مکس کرکے تقریبات میں گاتے ہیں ۔ شوکت علی آج بھی اس جذبے سے مخمور ہیں ،انہوں نے ایک ترانہ جاگ اٹھاہے ساراووطن اپنے بیٹوں عمران شوکت علی اورامیرشوکت علی کے ہمراہ دوبارہ ریکارڈکرایاہے جسے وہ آج ڈیفنس میں ہونیوالی تقریب میں گائیں گے ۔عاطف اسلم اورعلی ظفرنے مشترکہ طورپر ایک نیاترانہ ریکارڈکرایاجسکی دھن ساحرعلی بگانے ترتیب دی یہ ترانہ وہ آج جی ایچ کیوراولپنڈی میں ہونیوالی تقریب میں پہلی بارپیش کرینگے ۔ شازیہ منظورنے دوترانے ری مکس کئے ہیں جن میں اے راہ حق کے شہیدواوراے وطن کے سجیلے جوانوشامل ہیں ۔وہ آج کراچی میں ہونیوالی تقریب میں اپنی آواز کاجادو جگائینگی۔حمیراچنانے ایک نیاترانہ سوہنادیس میرا ریکارڈ کیاہے جبکہ ایک انہوں نے پہلے ریکارڈکیاتھاجسکے بول ہیں دعائیں ساری وفائیں ساری وہ اپنے دونوں ترانے آج کراچی میں ہونیوالے پروگرام میں سنائینگی۔ شبنم مجید نے ملکہ ترنم نورجہاں کے گائے ہو ئے ترانے ایہہ پترہٹاں تے نہیں وکدے ری مکس کیاہے جسے وہ مقامی شومیں گائینگی۔ نوراں لعل نے دوترانے میراماہی چھیل چھبیلاجرنیل نی کرنیل نی اوراے راہ حق کے شہیدوری مکس کیے جنہیں وہ آج اوپن ایئرتھیٹر میں پیش کرینگی۔
Leave a comment