ھفتہ, 23 نومبر 2024


بھارتی فلموں کی نمائشں کیخلاف مہم چلانے کا فیصلہ

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) پاکستان فلم انڈسٹری سے وابستہ سنجیدہ فنکاروں ،ہنرمندوں اورفلمسازوں نے بالی ووڈ فلموں کی نمائش کے خلاف احتجاجی مہم چلانے کافیصلہ کرلیا،فنکاروں کے احتجاج کاآغازلاہورپریس کلب سے ہوگا۔ اس حوالے سے فلمسازوں ،ہنرمندوں اورفنکاروں کی ابتدائی میٹنگ پاکستان فلم ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن کے چیئرمین چودھری اعجازکامران کے دفتررائل پار ک میں ہوئی جس میں شرکانے اپنی تجاویزپیش کرتے ہوئے کہاکہ فلم انڈسٹری سے وابستہ تمام افرادکوشامل کرکے بھرپوراحتجاج کیاجائیگا اورانہوں نے مختلف فلمی شخصیات سے رابطے بھی کیے۔ بتایاگیاہے کہ فنکاروں اوردیگرفلمی شخصیات سے صلاح مشورے کے بعداحتجاج کی تاریخ کااعلان کیاجائیگا

اس حوالے سے سینئرفنکاروں کا کہنا تھا کہ بھارتی فلموں کے ذریعے پاکستان سے اربوں روپے سالانہ زرمبادلہ بھارت شفٹ ہوتاہے ،حکومت کوہوش کے ناخن لینے چاہئیں اورپاکستانی فنکاروں کوپیسوں اورشہرت کی لالچ میں اپنے ملک کاوقارمجروع نہیں کرنا چاہیے ۔اداکارمصطفی قریشی کاکہناتھا ہم پہلے بھی احتجاج کرچکے ہیں اورمیں اب بھی احتجاجی مہم کاحصہ بنو ں گا میں توابتدا سے ہی کہتاچلاآرہاہوں کہ ہمارے آرٹسٹ پیسوں کے لالچ میں اپنی قوم او رملک کے وقارکوملحوظ خاطرنہ رکھتے ہوئے بھاگے بھاگے بھارت جاتے ہیں۔اگربالی ووڈ فلمو ں میں انہیں کاسٹ کیاجاتاہے تویہ کوئی احسان نہیں کرتے بلکہ وہ ہمارے فنکاروں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرکے اربو ں روپے کماتے ہیں اورانہیں بھی چندلاکھ رو پے دے دیتے ہیں۔انہوں نے کہا بیس کروڑ عوام میں سے صرف آٹھ سے دس افرادایسے ہیں جوبھارتی فلمیں امپورٹ کرتے ہیں اب ہمارے ملک سے اربوں روپے زرمبادلہ بھارت شفٹ ہوچکاہے یہ امپورٹربھارت کی معیشت کومستحکم کررہے ہیں جس سے بھارت اسلحہ خریدکرکشمیریوں پرظلم ڈھارہاہے ۔اداکار عابد علی کاکہناتھا بے حسی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ہمارے سینماپربھارتی فلمیں ریلیز ہوتی ہیں اورٹی وی سے بھارتی فنکاروں کے کمرشل دکھائے جاتے ہیں ہماراپیسہ وہاں جارہاہے ہماری غیرت ،آنکھ کاپانی اورشرم وحیا سب مرچکاہے ۔ اداکارہ نشوکاکہناتھاکہ ہمارے لیے ایک بڑا زخم کشمیریوں پرمظالم تھالیکن اس سے بڑاستم اب ہمارے فنکاروں کوبے عزت کرکے بھارت سے نکالا جارہا ہے۔

فنکار ملک کی ثقافتی پہچان ہوتاہے ،میں بھارت کے روئیے پرشدیدمذمت کرتی ہوں اوربھارتی فلموں کابائیکاٹ کرتی ہوں۔انکاکہناتھا بقول علامہ اقبال ؒ اے طائرلا ہوتی اس رز ق سے موت اچھی ،جس رزق میں آتی ہوپروازمیں کوتاہی ۔ہمارے فنکاروں کوچاہیے کہ وہ اپنی عزت نفس کومجروع نہ ہونے دیں۔اگربھارتی ہمارے فنکاروں کوملک سے نکال رہے ہیں توہمیں بھی ان پرلعنت بھیجنی چاہیے اوران کی فلموں کابائیکاٹ کردیناچاہیے ۔ اداکارغلام محی الدین کاکہناتھاکہ اگرپاکستانی فنکاربھارت میں کام کررہے ہیں توبالی ووڈکے آرٹسٹ بھی توپاکستانی فلموں میں اداکار ی کررہے ہیں۔سیاسی جھگڑوں میں ان باتوں کونہیں لاناچاہیے ۔پہل ہمیشہ بھارت کی طرف سے ہوئی ہے ۔انکاکہناتھاکہ ہم توایک عرصہ سے بھارتی فلموں کی مخالفت کررہے ہیں لیکن ہماری حکومت ان کے حق میں ہے ۔انکاکہناتھاکہ احتجاجی مہم چلانے سے قبل آپس میں اتحادپیداکرنے کی ضرورت ہے کیونکہ آدھے فنکارتوبھارت کے خیرخواہ ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment