ایمزٹی وی(انٹَرٹینمنٹ)رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش کی جارہی ہے اور یوم دفاع کے موقع پر نشر ہونے والی ٹیلی فلم”ایک تھی مریم“ بھی اب 21 اکتوبر سے بڑے پردے پر لگے گی۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں جہاں بھارت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کی وہیں اس کے رد عمل میں پاکستانی سینما مالکان نے بھارتی فلموں کی نمائش روک دی جس کے بعد پاکستانی سینما گھر ویران ہوگئے۔
اس کے پیش نظر پاکستان کے سب سے بڑے سینما چین سینی پیکس نے گزشتہ ہفتے سے رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش شروع کردی ہے جو ڈُوبتے کو تِنکے کا سہارا دینے کے مترادف ہے اور اب ٹیلی فلم ”ایک تھی مریم “ کو 21 اکتوبر سے ملک بھر میں ریلیز کیا جارہا ہے، یہ فلم پہلی پاکستانی فائٹر پائلٹ شہید مریم مختار پر بنائی گئی ہے جو رواں سال پہلی بار ٹیلی ویژن پر یوم دفاع کے موقع پر نشر کی گئی۔
فلم میں مریم مختار کا کردار معروف اداکارہ صنم بلوچ جب کہ حنا خواجہ بیات اور بہروز سبزواری نے مریم کے والدین کا کردار ادا کیا ۔نینا کاشف کی جانب سے پیش کی جانے والی اس فلم میں ہدایات سرمد سلطان کھوسٹ اور تحریرکے فرائض عمیرا احمد نے انجام دیئے۔ اس موقع پر فلم کی پروڈیوسر نینا کاشف نے کہا کہ یہ فلم صرف ایک حقیقی ہیرو کے گرد ہی نہیں گھومتی بلکہ اس میں بیٹیوں کے والدین کو بھی ایک بہت واضح اور مثبت پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں پر کس طرح اعتماد کرتے ہوئے انہیں انفرادی حیثیت میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی جدوجہد میں شامل کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں تاکہ وہ زندگی میں کچھ اعلیٰ مقام حاصل کرسکیں۔
فلم کے بارے میں اظہار ِخیال کرتے ہوئے سینی پیکس کے جنرل منیجر محسن یاسین نے کہا کہ ’’ایک تھی مریم ‘‘کو تھیٹر تک لانے کا بنیادی مقصد خواتین کو اس بات کا احساس دلانا کہ وہ اپنے دیرینہ خوابوں کی تعمیل کے لیے سماجی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے آگے کی جانب قدم بڑھائیں، یہ ٹیلی فلم خواتین کو بااختیار بنانے اور اپنے مقصد کے حصول کی جدوجہد میں مستقل مزاجی سے قدم بڑھانے نیز جلد شادی اور دباﺅ سے خود کو آزاد کرانے سے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے۔