ھفتہ, 23 نومبر 2024


33 برس قبل وحید مراد اپنی مداحوں کو اداس کرگئے

 


ایمزٹی وی(آنٹرٹینمنٹ)چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی 33 ویں برسی آج منائی جارہی ہے جہاں ملک بھر میں ان کی برسی کے حوالے سے تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے جب کہ کراچی میں ہرسال کی طرح اس سال بھی اداکار وحید مراد کی برسی کے موقع پر ان کے پرستار ان کی برسی پی خصوصی تقاریب منعقد کرتے ہیں۔

وحید مراد نے 2 دہائیوں تک ملک کی سب سے زیادہ سحرانگیز شخصیت ہونے کا لطف اٹھایا تاہم 1970 کی دہائی کے آخر میں ان کا کیرئیر زوال پزیر ہوا کیونکہ اس وقت کی معروف اداکاراؤں زیبا ، شبنم اور نشو کو اپنے شوہروں کی جانب سے چاکلیٹی ہیرو کے مد مقابل کام کرنے کی اجازت نہیں تھی ، جس کی وجہ سے وہ وحید، ندیم یا محمد علی کے ساتھ بطور معاون اداکار کے طور پر یا ‘ پھر دوسرے درجے کے ہداتکاروں کی فلموں میں بطوراداکار کے طور پر کام کرنے پر مجبور ہوگئے۔ وحید مراد اس طرح کے بدترین برتاؤ کو برداشت نہیں کرپا رہے تھے جس کی وجہ سے ناصرف وہ اخلاقی پستی کا شکار ہوئے بلکہ ان کی گھریلو زندگی بھی ناچاقی کا شکار ہوئی۔

1983 میں وحید مراد کی گاڑی ایک حادثے کا شکار ہوگئی جس سے وحید تو معجزاتی طور پر بچ گئے لیکن حادثہ ان کے چہرے پر ایک بڑا نشان چھوڑ گیا تھا۔ کل تک جو ہدایت کار اور پروڈیوسر انہیں اپنی فلم میں شامل کرنے کے لئے برسوں انتظار کرتے تھے وہ اب ان سے پہلو بچانے لگے تھے۔ اس صورت حال سے وہ اس قدر دلبرداشتہ ہوگئے کہ 23 نومبر 1983 کو وہ اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے اور لاہور میں اپنے والد کے پہلو میں آسودہ خاک ہوئے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment