ایمز ٹی وی (پشاور ) ریڈیو پشاور کی نشریات کے 82سال مکمل ہوگئے اس حوالے سے ایک ہفتہ تک مختلف تقاریبات منعقد کی جارہی ہیں اور یہ تقریبات آج سے شروع ہون گی۔
ریڈیو پشاور کے 82سال مکمل ہونے پر آج سے 6 مارچ تک خصوصی پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی پارلیمانی سیکرٹری برائے پلاننگ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ ہونگے ۔
جبکہ چھ مارچ کو سالگرہ کا کیک کاٹنے کے موقع پر سینئر وزیر خیبرپختونخوا شہرام خان ترکئی مہمان خصوصی ہونگے ۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں باصلاحیت آوازوں کی کمی نہیں جن کو تلاش کرنا وقت کا تقاضا ہے جس طرح ریڈیو پاکستان پشاور نے پہلے ایک اکیڈمی کا کردار ادا کیا ‘ آئندہ بھی اسی لگن سے کام کیا جائیگا ۔
انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان پشاور نے خیبر پختونخوا کے ادب‘ کلچر اور روایات کے فروغ میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ‘ اس وقت قومی اور عالمی سطح پر اس خطے کے جتنے بڑے ناموں کو پہچان حاصل ہوئی ان کی صلاحیتوں کو اسی ادارے نے نکھارا ہے‘ بابائے غزل امیر حمزہ خان شنواری‘ اجمل خٹک‘ فارغ بخاری‘ خاطر غزنوی سے لے کر آج تک کے تمام معروف نام کسی نہ کسی طرح ریڈیو پاکستان پشاور سے منسلک رہے ہیں یوں اس ادارے کو ایک علمی درسگاہ کی حیثیت حاصل رہی ہے۔
‘ لائق زادہ لائق نے کہا کہ اس وقت یہاں پروگرام میں ڈپٹی کنٹرولر امیر نواز مروت‘ سیدہ عفت جبار‘ پروگرام منیجرز ظاہر شاہ آفریدی اور طفیل احمد کے علاوہ کئی سینئر پروگرام پروڈیوسرز کام کر رہے ہیں جو انتہائی لگن اور محنت سے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پروگرام کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں ۔
جنوری تا مارچ کی رواں سہ ماہی میں پروگرام میں ٹھوس تبدیلیاں کی گئی ہیں‘ نئی آوازوں کو متعارف کیا جا رہا ہے‘ کئی نئے پروگراموں کےساتھ گزشتہ مقبول پروگراموں کا دوبارہ اجراء کیا گیا ہے ۔
ریڈیو پاکستان پشاور کی لائبریری میں ہر دور سے ہم آہنگ بے شمار پروگرام موجود ہیں ان سے استفادہ کرتے ہوئے ماضی اور حال کو باہم مربوط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ان تبدیلیوں کو سامعین میں پذیرائی مل رہی ہے ۔
ہندکو زبان کی ترقی و ترویج کی خاطر کئی سال سے ہندکو پروگرام ’’ رنگ پشور دے‘‘ کا دورانیہ 15منٹ سے بڑھا کر 30منٹ کر دیا گیااور اب کوشش ہے پروگرام میں سامعین کی فون کالز‘ مزاحیہ سلسلے ‘ ہندکو شعراء کا تعارف اور ہندکو ادب و ثقافت کے فروغ کیلئے نئے سلسلوں کا جلد آغاز کیا جائے۔
اسی طرح زرعی پروگرام ’’ کرکیلہ ‘‘ کا دورانیہ بھی بڑھا دیاگیا ہے جس کو متعلقہ محکموں حیوانات‘ زراعت اور جنگلات کے اعلیٰ حکام کی جانب سے پذیرائی مل رہی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ اسٹوڈیوز سے باہر ان پروگراموں کو فیلڈ میں ہی ریکارڈ کروایا جائے ۔
اس سہ ماہی میں اُردو اور پشتو ڈرامے کا دوبارہ اجراء کرتے ہوئے مزاحیہ پروگرام ’’ جالوان‘‘ شروع کیا گیا جس کے لکھاری گل محمد بے تاب جبکہ کرداروں میں نوران شاہ طوفان‘ غلام محمود شہاب اور دیگر شامل ہیں ۔ ’’ پلوشے ‘‘ پروگرام جو سامعین میں بے حد مقبول رہا ہے کو اس سہ ماہی میں دوبارہ شروع کردیا گیا ہے اور محدود وسائل کے اندر ان پروگراموں کے ذریعے ریڈیو پاکستان پشاور کے دائرہ سماعت کو بھی وسعت دی جا رہی ہے ۔
مذہبی تعلیمات کے پروگرام محفل میلاد کا دوبارہ اجراء کیا گیا ہے جس کے میزبان معروف نعت گو شاعر نوشیران عادل ہیں ۔
رواں سہ ماہی میں صدر دفتر اسلام آباد کی ہدایت کی روشنی میں نئی آوازوں کی تلاش کا اہتمام کیا گیا جس میں اُردو ‘ پشتو‘ چترالی او رہندکو پروگراموں کیلئے مجموعی طور پر 58لڑکوں اور لڑکیوں نے آڈیشن میں حصہ لیا اس مقصد کیلئے خصوصی ایڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی گئیں اور ان کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں مکمل صلاحیت کی بنیاد پر 18کو کامیاب قرار دیاگیا‘ ڈرامے اور کمپیئرنگ کیلئے نئی آوازوں کی تلاش میں ریڈیو پاکستان پشاور کی تاریخ میں پہلی بار فی میل کمپیئر ارم حسن کو چترالی کمپیئر کی حیثیت سے متعارف کروایا گیا ‘ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا‘ آئندہ نئے پروگراموں میں موسیقی کے کئی نئے پروگرام شروع ہونگے‘ جس میں انگازے اور قانون پوھنہ شامل ہیں۔