ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)بالی ووڈ کے سپراسٹار مسٹر پرفیکٹ عامر خان آج اپنی 52ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔وہ14مارچ1965ءکو ممبئی میں پیدا ہوئے، انہوں نےاپنے فلمی سفر کا آغاز بحیثیت چائلڈ اسٹار 1973میں فلم’’ یادوں کی بارات‘‘ سے کیا، جسے ان کے انکل نا صر حسین نے پروڈیوس کیا تھا۔ اس کے بعد عامر خان 1988ء میں فلم’’ قیا مت سے قیامت تک‘‘ میں بطورہیرو جلوہ گر ہو ئے اور جو ہی چاولہ کے مد مقا بل لاجواب اداکاری کے جوہر دکھاکر نہ صرف بالی وُڈ میں اپنی آمد کا اعلا ن کیا بلکہ شائقین کے دل بھی جیت لئے ۔ فلم قیا مت سے قیامت تک کی ریلیز کے بعد ان کی کا میا بیوں اور شہرت کی فہرست طویل ہو تی چلی گئی اور 1988 میں ہی عامر نے پہلا نیشنل فلم ایوارڈ اپنے نام کیا۔ عامر خان نے 1973سے 2001تک کے عرصے میں فلم یادوں کی بارات ،مد ہوش، ہولی،قیامت سے قیامت تک ،راکھ،دل ، دیوانہ مجھ سانہیں،دل ہے کہ مانتا نہیں،جو جیتا وہ سکندر،ہم ہیں راہی پیار کے،انداز اپنا اپنا،بازی ،رنگیلا،راجہ ہندوستانی، سرفروش ،غلام،دل چاہتا ہے ، لگان اور دیگر فلموں میں کا م کر نے کے بعد چا ر سال تک کو ئی فلم نہیں کی ۔ عامر خان نے 5 200 میں فلم منگل پانڈے کے ساتھ اسکرین پر جلوہ گر ہوئے،ایک سال میں ایک ہی فلم کر نے کے اصول پر چلتے ہوئے عامرخان نے مسلسل بغیر کسی وقفے کے رنگ دے بسنتی،فنا،تارے زمین پر،گجنی،تھری ایڈیٹس،دھوبی گھاٹ ، تلاش،دھوم 3،پی کے اور دنگل جیسی سپر ہٹ فلمیں کیں ،جنہوں نے کامیابیوں کی نئی تاریخ رقم کی۔ فلمی ایوارڈ کی تقاریب میں شرکت نہ کر نے والے عامر خان 3مرتبہ بہترین اداکا ر کا ایوارڈ جیت چکے ہیں جو انہیں فلم راجہ ہندوستانی،لگان اور دنگل پر دیا گیا۔ عامرخان نے فلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ پروڈکشن کے شعبے میں بھی اپنی قسمت آزماتے ہوئے لگان،تارے زمین پر،جانے تو یا جانے نہ،پیپلی لائیو،دھوبی گھاٹ،تلاش اور دنگل جیسی کا میاب فلمیں پروڈیوس کیں۔