ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بھارت میں ہندوانتہا پسندوں کی جماعت شری راجپوت کرنی سینا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ’’ پدماوتی‘‘ ریلیز کی گئی تو دیپیکا کی ناک کاٹ دیں گے۔
بالی ووڈ کی ڈمپل گرل دپیکا پڈوکون، اداکاررنویر سنگھ اورشاہد کپورکی فلم’’پدماوتی‘‘ اپنے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار ہے اور مشکلات کا سلسلہ ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے۔ گزشتہ روز بھارتی میڈیا میں خبریں گردش کررہی تھیں کہ فلم ’’پدماوتی‘‘ کو ریلیز کی اجازت مل گئی ہے تاہم یہ صرف افواہیں ثابت ہوئیں۔
ہندوانتہا پسند جماعتیں اب بھی فلم کی بھرپورمخالفت کررہی ہیں جب کہ راجپوت ذات سے تعلق رکھنے والے افراد کی جماعت شری راجپوت کرنی سینا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرفلم ریلیزکی گئی تو ہم دپیکا پڈوکون کی ناک کاٹ دیں گے۔
کرنی سینا کے سربراہ لوکیندرا سنگھ کالوی نے دپیکا کی ناک کاٹنے کے علاوہ فلم کے خلاف پورے ملک میں ریلیاں نکالنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اداکارہ دپیکا پڈوکون کو ’’ناچنے والی‘‘ قراردیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ انڈرورلڈ مافیا نے بھارتی تاریخ مسمارکرنے کے لیے فلم میں پیسہ لگایا ہے۔
ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظرمہاراشٹرا کی ریاستی حکومت نے سنجے لیلا بھنسالی کو سیکیورٹی فراہم کی ہے جب کہ راجھستان کی چیف وومن کمیشن ثمن شرما اور سی بی ایف سی کے چیف پرسون جوشی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ فلم کی ریلیز کے وقت کسی قسم کا حملہ نہیں کیا جائےگا اور اگر کوئی حملہ کرنے کی کوشش کرے گا تو سینما اورفلم دیکھنے کے لئے آئے لوگوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ فلم ’’پدماوتی‘‘کی کہانی چتوڑ کی رانی پدماوتی اور چودھویں صدی میں دہلی کے سلطان کے درمیان ہونے والی لڑائی کے گرد گھومتی ہے۔ ہندو انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ فلم میں رانی پدماوتی کے تاریخی کردار کو مسخ کیا گیا ہے۔ فلم اگلے ماہ یکم دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔