ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بھارت کی متنازعہ ترین فلم ’’پدماوت‘‘کی مشکلات ختم ہونے میں ہی نہیں آرہی ہیں۔ دھمکیوں اور احتجاج کے بعد بڑی مشکل سے فلم کو بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے رواں ماہ 25 جنوری کو ریلیز کرنے کی اجازت ملی تھی جس پر فلم کے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے سکون کا سانس لیا تھا تاہم اب اطلاعات ہیں کہ فلم کی ریلیز کی تاریخ ایک بار پھر تبدیل کردی گئی اب ’’پدماوت‘‘مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے یعنی 24 جنوری کو ریلیز کی جائے گی اس کے علاوہ فلمسازوں کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ فلم چند تجزیہ کاروں کو دکھائی جائے گی جو پیسے لے کر فلم پراپنا تجزیہ پیش کریں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ فلم کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کے باعث کیا گیا ہے۔ بھارتی تجزیہ نگار اتول موہن کا کہنا ہے کہ اگر فلمساز پیسے دے کر لوگوں کو فلم دکھا رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ فلم کے حوالے سے بہت زیادہ پر اعتماد ہیں اور ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ فلم کے خلاف ہونے والااحتجاج بالکل غلط ہے اور لوگوں کو دکھانا چاہتے ہیں کہ فلم میں راجپوتوں کی ثقافت کو بالکل بھی مسخ نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے فلم کو ریلیز کیے جانے کا سرٹیفکیٹ ملنے کے باوجود فلم کے خلاف ہندوانتہا پسندوں کا احتجاج جاری ہے جب کہ بھارت کی چار ریاستوں راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش اورہریانہ میں فلم کی نمائش پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نےبھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے ملنے والے سرٹیفکیٹ کے باوجود فلم پر پابندی عائد کرنے والی چاروں ریاستوں کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔