ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بھارت کے مشہور اسکرین پلے رائٹر جاوید اختر نے فلم ’پدماوت‘ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اب تک سمجھ نہیں آیا کہ مظاہرین کس وجہ سے مظاہرہ کر رہے تھے۔
بالی ووڈ کے معروف ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’’پدماوت‘‘ ابتدا ہی سے مسائل کا شکار رہی ہے، کبھی بھارتی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے فلم کے سیٹ کو جلائے جانے والے واقعات سامنے آئے تو کبھی ریاستوں کی جانب سے فلم نہ دکھانے کا اعلان سامنے آیا لیکن سپریم کورٹ نے فلم کو ہر صورت ریلیز کرنے کا حکم دیا جو نہ صرف کامیاب ہوئی بلکہ دیکھنے والوں نے بھی فلم کے بارے میں مثبت اظہار کیا اور اب جاوید اختر نے بھی فلم کی تعریف کی ہے تاہم شائقین کی توڑ پھوڑ پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشہور شاعر، مصنف اور فلم نگار جاوید اخترنے گزشتہ روز اپنے فیملی کے ساتھ فلم ’پدماوت‘ دیکھنے کے بعد خوشی کا اظہار تو کیا لیکن یہ بھی کہہ ڈالا کہ مشتعل لوگ اس فلم کے مخالف کیوں تھے؟
جاوید اختر کا کہنا تھا کہ میں نے فلم دیکھی اور یہ فلم کامیاب ترین فلموں میں سے ہے لیکن میں یہ بات جاننے میں ناکام رہا کہ مظاہرین نے کس کی مخالفت میں مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلم ’پدماوت‘ راجپوت برادری کی یکجہتی اور بہادری کی تائید کرنے والی ایک فلم ہے اس فلم کا کوئی فریم اور کوئی لفظ راجپوت برادری کے لیے تذلیل کی وجہ نہیں، درحقیقت اگر کوئی یہ کہے کہ فلم میں راجپوت برادری کی تذلیل کی گئی ہے تو یہ خود اس فلم کی توہین ہوگی۔
واضح رہے کہ فلم ’پدماوت‘ میں دیپکا پڈوکون اور شاہد کپور کے شاہانہ اور رنویر سنگھ کے منفی کردار کو شائقین کی جانب سے خوب پذیرائی مل رہی ہے۔