جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے 2برس بیت گئے لیکن آج بھی ان کی آواز ہمارے دلوں میں زندہ ہے جنید جمشید لاہور میں واقع یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے فارغ التحصیل تھے انہوں نے اپنے موسیقی کے کیریئر کا آغاز میوزک بینڈ 'وائٹل سائنز' سے کیا1987 میں ریلیز ہونے والے گیت دل دل پاکستان نے خاص طور پر جنید جمشید کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھاان کے بینڈ کو پاکستانی پنک فلوائڈ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے جنید جمشید کو 2007 میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ 2014 میں انہیں دنیا کی 500 بااثر مسلم شخصیات میں بھی شامل کیا گیا تھا7 دسمبر 2016 کو جنید جمشید بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ا±س بدقسمت طیارے میں سوار تھے، جو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے تھے حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوا، اس سانحے میں طیارے کے عملے سمیت 48 افراد جاں بحق ہوئے تھے آج جنید جمشید کی برسی بڑی عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے ایسے میں مداح بھی انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں