بھارت میں انتہا پسند ہندو سرگرم، سابق کرکٹر اور کانگریس رکن نوجوت سنگھ سدھو کو وزیراعلیٰ ہندویوگی ادیتیا ناتھ کی توہین کرنے کے الزام میں سر کی قیمت مقرر کر دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈیا انتہا پسند تنظیم ہندو یووا واہنی نے نوجوت سنگھ سدھو کے سر کی قیمت 1 کروڑ روپے مقرر کر دی، ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ اور انتہا پسند ہندو یوگی ادیتیا ناتھ کی توہین کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے راجستھان میں ریلی کے دوران یوگی ادیتیا ناتھ کو چور قرار دیا تھا۔ انتہا پسند تنظیم ہندو یووا واہنی نے وارننگ دی ہے کہ اگر نوجوت سنگھ سدھو آگرہ آئے تو ان کے ٹکڑے کر دیں گے۔
تنظیم کے صدر تروُن سنگھ نے دھمکی دی ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان جانا ہوگا، ورنہ بھارت میں انہیں زندہ نہیں چھوڑیں گے کیونکہ وہ غدار ہیں، سدھو کا اپنے ہی ملک کی برائیاں کرنا ناقابل معافی گناہ ہے۔
خیال رہے کہ کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان آنے پر بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر انتہا پسند ہندو تنظیموں کی طرف سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان کے اس اقدام کو ملک دشمنی گردانا جا رہا ہے۔
تاہم نوجوت سنگھ سدھو نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہب کو حکمرانی اور دہشت گردی کے چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے، دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ کسی پیروکار کو اس کے مذہبی مقام پر جانے اور عبادت سے روکا جائے۔
کرتارپور سکھوں کے لیے انتہائی مقدس مقام ہے، یہ سکھ مذہب کے بانی گرو نانک دیو کی رہائش گاہ اور جائے وفات ہے۔ گرو نانک نے اپنی 70 برس اور چار ماہ کی زندگی میں دنیا بھر کا سفر کیا اور کرتارپور میں انھوں نے اپنی زندگی کے 18 برس گزارے جو کسی بھی جگہ ان کے قیام کا سب سے لمبا عرصہ ہے۔ یہیں گرودوارے میں ان کی ایک سمادھی اور قبر بھی ہے جو سکھوں اور مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتی ہے۔