ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)سائنس دانوں نے جنیٹکس انجینیرنگ سے ڈینگی، ذیکا اور دیگر امراض کے وائرس کی افزائش میں کمی لانے میں اہم پیش رفت حاصل کرلی۔ سائنس دانوں نے جنیٹکس انجینیرنگ کی مدد سے ڈینگی، ذیکا اور دیگر امراض کا باعث بننے والے وائرس کی افزائش میں کمی لانے میں بڑی اہم پیش رفت کرلی ہے اور اس ضمن میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن نے برطانوی کمپنی کے توارثی تبدیلی سے تیار شدہ مچھر کو غیر مضر رساں قرار دے دیا ہے۔
ہفتہ کو ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں نے نر مچھروں کے جینیاتی مادے میں کچھ اس طرح کی تبدیلیاں کی ہیں، کہ ان کے بچے بڑے ہونے سے قبل ہی ختم ہو جائیں گے جس کے نتیجہ میں انسانوں میں وائرس کی بیماریاں ڈینگی ، ذیکا ، زردبخار اور چیکون گو نیا پھیلانے والے ایڈس ایجپٹی مچھر کی افزائش میں کمی آ جائے گی۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن نے ٹرائلز اور عوامی سماعت کے بعدکہا ہے کہ برطانوی کمپنی اوکسی ٹیک کے توارثی تبدیلی سے تیار شدہ مچھر کے انسانوں اور ماحول پر کوئی مضر صحت اثرات نہیں ہوں گے۔