ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)دنیا بھر میں سطح سمندر بلند ہورہی ہے لیکن اب زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ عین اسی رفتار سے سطح سمندر تیزی سے بلند بھی ہورہا جس کا انکشاف ایک اہم واقعے کے 2 عشرے کے بعد ہی ممکن ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کا ذمے دار ایک قدرتی حادثہ ہے جو 15 جون 1991 میں اس صدی کے دوسرے بڑے آتش فشانی عمل میں فلپائن کے پاس ماؤنٹ پیناتوبو اچانک پھٹ پڑا تھا۔ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق یہ ایک خوفناک تباہ کن واقعہ تھا جس میں 5 مکعب کلومیٹر گردوغبار اٹھی تھی جو فضا میں 35 کلومیٹر تک پھیل گیا تھا عین اسی دوران ایک بڑا سمندری طوفان پیدا ہوا تھا اور اس کی بدولت آتش فشانی راکھ دور دور تک فضا میں پھیلی تھی اور قریبی علاقے اور وادیاں مٹی کی 200 میٹر گہری چادر میں چھپ گئی تھیں۔
اس عمل میں ہماری فضا میں 2 کروڑ ملین ٹن سلفر ڈائی آکسائیڈ شامل ہوگئی تھی جس سے سورج کی شعاعیں زیادہ مقدار میں منعکس ہوئیں اور 1991 سے 1993 سال تک زمینی درجہ حرارت آدھی ڈگری سینٹی گریڈ کم ہوگیا تھا۔ اس سے یہ ہوا کہ پہلے عالمی سمندروں کی سطح کم ہوئی لیکن اس کے بعد اسی شدت سے یہ بلند ہوا۔
اب جدید ماڈل اور سیمولیشن سے ظاہر ہوا ہے کہ عالمی پیمانے پر سمندروں کے بلند ہونے کی رفتار میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے یعنی ہرسال سمندروں کی سطح میں اوسط 3.5 ملی میٹر کا اضافہ ہورہا ہے جو 10 سال میں 1.4 انچ کے برابر ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اب اس شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور یوں اس کی سطح بڑھتی جارہی ہے۔