ایمز ٹی وی (صحت) بچوں کو 2 سال کی عمر سے پہلے اینٹی بایوٹکس دینا بلوغت میں ان کے اندر ایگزیما یا چنبل جیسے مرض کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ یہ انتباہ نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ یوٹریچ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق چھوٹے بچوں کو اینٹی بایوٹکس ادویات دینا ان کے اندر تکلیف دہ جلدی الرجی کا خطرہ 41 فیصد جبکہ نزلہ زکام کا خطرہ 56 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اینٹی بایوٹکس ممکنہ طور پر بچوں کے معدے میں موجود قدرتی بیکٹریا کو ختم کردیتی ہیں جس کے باعث جسمانی دفاعی نظام جراثیموں کے مقابلے میں کمزور ہوجاتا ہے۔ آسان الفاظ میں اینٹی بایوٹکس انسانی جسم کو بے ضرر بیرونی اجزا جیسے پولن کے سامنے کمزور بنا دیتے ہیں اور وہ جلد الرجی کا شکار ہوجاتا ہے۔ محققین کے مطابق بچوں کو ان ادویات کا استعمال ایگزیما کا خطرہ 15 سے 41 فیصد جبکہ نزلہ زکام کا 14 سے 56 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کو ضرورت پڑنے پر بچوں کے لیے اینٹی بایوٹکس کے استعمال کا مشورہ دینا چاہئے تاہم وہ حد سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلا ضرورت ان ادویات کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ یہ الرجیز کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتی ہے جبکہ ان کا بہت زیادہ استعمال بلوغت میں ذیابیطس ٹائپ ون اور موٹاپے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ یہ تحقیق لندن میں جاری یورپین ریسپیرٹری سوسائٹی کانگریس کے دوران پیش کی جائے گی۔