ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) کائنات میں لاکھوں سیارہ اور ستارے موجود ہیں لیکن ماہرین نے ایک ہو بہو زمین جیسا سیارہ دریافت کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’اب تک کوئی بھی سیارہ زمین سے اس قدر مماثلت کا حامل نہیں دیکھا گیا، جیسا یہ ہے۔ کائنات میں زمین جیسا دریافت ہونے والا سیارہ اپنے ستارے سے ٹھیک اسی فاصلے پر گردش کر رہا ہے، جیسا زمین کا سورج سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فاصلے پر کسی سیارے کو وہ درجہ حرارت میسر آ جاتا ہے، جس پر پانی مائع حالت میں ہو سکتا ہے۔ اس لیے ممکنہ طور پر انسانی زندگی کے قابل ہے۔
.
اس سیارے کا نام اب تک رکھا نہیں گیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’اب تک کوئی بھی سیارہ زمین سے اس قدر مماثلت کا حامل نہیں دیکھا گیا، مگر کہا جا رہا ہے کہ اس پر پانی موجود ہو سکتا ہے۔ جو کسی مقام پر زندگی کی نمو کے لیے انتہائی ضروری شرط ہے۔ اس سے قبل بھی زمین جیسا سیارہ کیپلر 452 بی دریافت ہو چکا ہے ۔ اس کا اپنے ستارے سے فاصلہ تقریباً اتنا ہی ہے جتنا کہ زمین کا سورج سے۔ یہی فاصلہ سطح پر درجہ حرارت پانی کی موجودگی اور زندگی کے لیے موزوں ہے۔یہ سیارہ زمین سے ساٹھ فیصد بڑا ہے۔
اس سیارے پر کشش ثقل زمین سے دوگناہے اور زمین سے اس کا فاصلہ 14 سو نوری سالوں کا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مستقبل قریب میں تو انسان کی اس سیارے تک پہنچ ممکن دکھائی نہیں دیتی سائنسدانوں کو اس سے قبل بھی زمین جتنے بڑے سیارے ملے، جو اپنے ستارے کے گرد گھوم رہے تھے لیکن یہ ستارے سورج کی نسبت سرد اور حجم میں چھوٹے تھے۔