ایمزٹی وی(صحت)سائنس دانوں نے ایسی دوا بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس کی محض ایک خوراک سے ملیریا وائرس کا علاج ممکن ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی یونیورسٹی ایم آئی ٹی اور ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایک ایسا اینزائم تیار کیا ہے جس نے جسم میں بڑھنے اور نظامِ خون میں شامل ہونے سے پہلے ہی جگر میں موجود ملیریا کے جراثیم پر حملہ کر کے اسے نیست و نابود کر دیا۔
محققین پرامید ہیں کہ آئندہ برسوں میں ملیریا وائرس کے مقابلے کے لیے بہتر دوا تیار کی جا سکتی ہے۔ اس نئی دوا کا کیمیکل کمپاؤنڈ ملیریا کے جسم میں خون کے بہاؤ کے ساتھ پھیلنے سے پہلے جگر میں ہی بیماری کے جراثیم سے مقابلہ کرتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ مذکورہ دوا کی ایک خوراک کے استعمال سے ایک ماہ کے اندر ملیریا کے انفیکشن سے نجات ممکن ہے تاہم دوا کا تجربہ ابتدائی طور پر چوہوں پر کیا گیا ہے۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے تحقیق کیلئے مالی معاونت فراہم کی۔
خیال رہے کہ مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں ملیریا پھیلتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی نصف آبادی کو ملیریا ہونے کا خدشہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2015ءمیں ملیریا کے تقریباً ساڑھے اکیس کروڑ نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں چار لاکھ 38 ہزار افراد مر گئے