بدھ, 27 نومبر 2024


ذیابیطس کے مریضوں کو روزانہ کے تکلیف دہ انجکشن لگوانے کی ضرورت نہیں

ایمز ٹی وی (صحت) امریکا کی ’’فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن‘‘ (ایف ڈی اے) نے اُس آلے کی منظوری دے دی ہے جو دنیا بھر میں ’’مصنوعی لبلبے‘‘ کے نام سے شہرت حاصل کرچکا ہے۔ میڈٹرونک نامی کمپنی کا تیار کردہ یہ آلہ MiniMed 670G کہلاتا ہے جس میں گلوکوز مانیٹر اور خون میں انسولین شامل کرنے والا نظام، دونوں ایک دوسرے سے مربوط انداز میں یکجا کردیئے گئے ہیں۔ فی الحال اس کی منظوری ٹائپ ون ذیابیطس میں استعمال کے لیے دی گئی ہے جب کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں استعمال کے لیے اسے کچھ اور آزمائشی مراحل سے گزرنے کے بعد ہی منظور کیا جائے گا۔

اسے جسم پرباندھنا پڑتا ہے اور کسی اسٹیکر کی طرح کے پیوند (patches) جسم سے چپکے رہتے ہیں جو ضرورت پڑنے پر انسولین کی موزوں مقدار جسم کے اندر خارج کردیتے ہیں اور اس طرح ذیابیطس کے مریضوں کو روزانہ کے تکلیف دہ انجکشن لگوانے کی ضرورت نہیں رہتی۔

طبّی آزمائشوں میں منی میڈ (MiniMed) کے بہت کم ضمنی اثرات سامنے آئے لیکن ایف ڈی اے نے خبردار کیا ہے کہ یہ ممکنہ منفی اثرات خون میں شکر کی کمی یا زیادتی (ہائپو گلائسیمیا/ ہائپر گلائسیمیا) اور چپکائے جانے والے پیوندوں (patches) کے باعث جلد پر سرخ نشانات اور جلن کی صورت میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔ اسے ٹائپ ون ذیابیطس کے اُن مریضوں کے لیے منظور کیا گیا ہے جن کی عمریں 14 سال یا اس سے زیادہ ہوں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment