ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکنالوجی ماہرین نے واٹس ایپ صارفین کو بہت زیادہ احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیا ہے۔
الیکٹرونک فرنٹیئر فاﺅنڈیشن نے صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اور شفافیت کے حوالے سے فہرست مرتب کی جس میں واٹس ایپ کے ہر پہلو کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ویسے تو واٹس ایپ نے اپنے ایک ارب سے زائد صارفین کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا فیچر متعارف کرا دیا ہے جس کو سراہا بھی گیا ہے۔
تاہم الیکٹرونک فرنٹیئر فاﺅنڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ جب وہ حساس بات چیت کے لیے واٹس ایپ کو استعمال کرتے ہیں تو خدشہ ہے کہ ان پیغامات کو پڑھا جاسکتا ہے۔
جس کی وجہ واٹس ایپ کی جانب سے ان انکرپٹڈ بیک اپ سسٹم کو استعمال کرنا ہے۔
اگرچہ صارفین کے درمیان پیغامات اور میڈیا کوئی پڑھ نہیں سکتا مگر اس کا بیک اپ انکرپٹڈ نہیں ہوتا۔
آن لائن بیک اپ اس لیے ہے تاکہ فون خراب یا چوری ہوجائے تو صارفین اپنا ڈیٹا فوری طور پر حاصل کرسکیں، مگر اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ پیغامات، فوٹوز، ویڈیوز اور دیگر کلاﺅڈ ٹیکنالوجی میں بغیر کسی تحفظ کے اسٹور ہوتے ہیں۔
ہیکرز ممکنہ طور پر بیک اپ فائلز تک رسائی حاصل کرکے انہیں استعمال کرسکتے ہیں۔
واٹس ایپ کا استعمال شروع کرنے سے پہلے اس ایپ کی جانب سے بیک اپ کے لیے وقت کا انتخاب دیا جاتا ہے، یعنی روزانہ، ہفتہ وار، ماہانہ یا کبھی نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیک اپ فائلز کبھی نہیں بنانا چاہئے تاکہ صارفین کی بات چیت ایک دوسرے تک محدود رہ سکے۔
اسی طرح واٹس ایپ اب فیس بک سے صارفین کا ڈیٹا شیئر کرے گی تو صارفین کو اس ایپ کو استعمال کرنے سے پہلے انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔